آئینی ترمیم پاکستان کے عوام کی نمائندگی نہیں کرتی: اپوزیشن
تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ یہ آئینی ترمیم پاکستان کے عوام کی نمائندگی نہیں کرتی۔ یہ آزاد عدلیہ کا گلہ گھونٹنے کا عمل ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے ارکان مبارک زیب، ظہورقریشی، اورنگزیب کھچی، ریاض فتیانہ، زین قریشی، عادل بازئی پر دباؤ ڈالا گیا۔
ان کے بقول عادل بازئی کے پلازے گرائے گئے۔ زین قریشی کی اہلیہ کو رات کے وقت زبردستی گاڑی سے نکال کر اغوا کیا گیا۔ فجر کے وقت اسپیکر ایاز صادق نے میسج کرکے بتایا کہ زین قریشی کی اہلیہ واپس آگئی ہیں۔ ریاض فتیانہ کے بیٹے کو دو بار اغوا کیا گیا۔ مبین جٹ کا گھر مسمار کیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے اس سارے عمل میں ہمارے اراکین کو زد و کوب کیا گیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے جو لوگ اغوا ہوئے اور آج نمودار ہو رہے ہیں۔
میثاقِ جمہوریت آئین یا قانون نہیں، محض ایک اخلاقی معاہدہ ہے: فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جھگڑا شخصیات کے حوالے سے ہے، ایک جج سے حکمران جب کہ دوسرے سے حزب اختلاف کی جماعتیں گھبرا رہی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم کو شخصیات کے تنازع میں یرغمال نہ بنایا جائے۔ آئینی اصلاحات لائی جائیں اور عدالتی نظام کو ٹھیک کیا جائے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت نہ آئین کے متبادل ہے نہ قانون کے متبادل ہے، یہ محض ایک اخلاقی معاہدہ ہے۔
فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کے مطالبے پر آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ چھوڑ دیا: بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئین ترمیم کی کچھ شقیں سو فی صد اتفاق رائے سے منظور کی گئی ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئینی عدالت کی تجویز سب سے پہلے قائدِ اعظم محمد علی جناح نے گول میز کانفرنس میں دی تھی۔ 2006 میں میثاقِ جمہوریت کے ذریعے طے کیا گیا تھا کہ آئینی عدالت بنے گی۔ اس وقت پاکستان کی تمام جمہوری جماعتوں نے آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور تحریکِ انصاف کے مطالبے پر آئینی عدالت کا مطالبہ چھوڑ کر آئینی بینچ بنانے جا رہے ہیں۔
ان کے مطابق صوبوں میں بھی آئینی بینچ کی تجویز دی ہے جس سے عوام کا فائدہ ہوگا۔
آج طے ہو گیا کہ پارلیمان سپریم ہے: شہباز شریف
سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ آج طے ہو گیا کہ پارلیمان سپریم ہے۔
ان کے مطابق سازشوں کے ذریعے حکومتوں کو گھر بھیجا جاتا تھا۔ وزرائے اعظم کی چھٹی کرا دی جاتی تھی۔
اسی دوران فجر کی نماز کے لیے اذان کی آواز آئی تو وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ نمازِ فجر کے لیے اذان ہو گئی ہے۔ اس میں تاخیر کا بوجھ نہیں لوں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ تحریکِ انصاف بھی آئینی ترمیم کے لیے ایوان میں آتی تو بہت اچھا ہوتا۔ ایوان میں موجود عوامی نمائندے ذاتی انا قربان کرکے آگے بڑھے۔