رسائی کے لنکس

ایران کی اسرائیلی حملے میں ایک سویلین ہلاکت کی تصدیق، مؤثر جواب دینے کا بھی اعلان

ایران کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے کا 'مؤثر جواب' دیا جائے گا۔

15:53 28.10.2024

اسرائیل: وزارتِ دفاع کی عمارت کے باہر احتجاج

اسرائیل کے شہر تل ابیب میں اتوار کی شب وزارتِ دفاع کی عمارت کے باہر احتجاج کیا گیا۔

مظاہرے میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل اور فلسطینیوں دونوں کے لیے ایک پُر امن حل اور جنگ بندی چاہتے ہیں۔ احتجاج میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھے جنہوں نے جگ بندی کے حق میں پوسٹرز تھام ہوئے تھے۔

دوسری جانب مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے اتوار کو دو روزہ جنگ بندی کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ منصوبے کے تحت چار یرغمالوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی اور غزہ میں عارضی جنگ بندی ہوگی۔ البتہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا یہ منصوبہ باضابطہ طور پر اسرائیل اور حماس کو پیش کیا گیا ہے یا نہیں۔

صدر عبد الفتاح السیسی نے یہ تجویز ایسے موقع پر دی ہے جب غزہ میں جاری جنگ کو ایک برس سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے۔ حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے جب کہ لگ بھگ سو یرغمالی اب بھی حماس کی تحویل میں ہیں۔

اسرائیل حماس جنگ کا آغاز حماس کے سات اکتوبر دو ہزار تئیس کو جنوبی اسرائیل پر غیر متوقع دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق حملے میں بارہ سو افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق جنگ میں تقریباً بیالیس ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔⁣

17:21 28.10.2024

ایران نے اسرائیل کے حملے میں ایک شہری کی ہلاکت کی بھی تصدیق کر دی

ایران نے کہا ہے کہ ہفتے کو اسرائیل کی جانب سے ایران میں کیے گئے حملے کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔ ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی حملے میں ایک شہری کی بھی ہلاکت ہوئی ہے۔

ایران کے خبر رساں اداروں 'فارس' اور ' تسنیم' نے رپورٹ کیا ہے کہ تہران کے قریب اسرائیلی کارروائی میں اللہ وردی رحیم پور نامی شہری بھی جان کی بازی ہار گئے تھے۔

دوسری جانب ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغائی نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کا مضبوط اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے ہفتے کی صبح ایران کی فوجی تنصیبات پر حملے کیے تھے۔ ایرانی حکام نے ان حملوں میں چار فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

15:53 28.10.2024

اسرائیل: وزارتِ دفاع کی عمارت کے باہر احتجاج

اسرائیل کے شہر تل ابیب میں اتوار کی شب وزارتِ دفاع کی عمارت کے باہر احتجاج کیا گیا۔

مظاہرے میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل اور فلسطینیوں دونوں کے لیے ایک پُر امن حل اور جنگ بندی چاہتے ہیں۔ احتجاج میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھے جنہوں نے جگ بندی کے حق میں پوسٹرز تھام ہوئے تھے۔

دوسری جانب مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے اتوار کو دو روزہ جنگ بندی کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ منصوبے کے تحت چار یرغمالوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی اور غزہ میں عارضی جنگ بندی ہوگی۔ البتہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا یہ منصوبہ باضابطہ طور پر اسرائیل اور حماس کو پیش کیا گیا ہے یا نہیں۔

صدر عبد الفتاح السیسی نے یہ تجویز ایسے موقع پر دی ہے جب غزہ میں جاری جنگ کو ایک برس سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے۔ حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے جب کہ لگ بھگ سو یرغمالی اب بھی حماس کی تحویل میں ہیں۔

اسرائیل حماس جنگ کا آغاز حماس کے سات اکتوبر دو ہزار تئیس کو جنوبی اسرائیل پر غیر متوقع دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق حملے میں بارہ سو افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق جنگ میں تقریباً بیالیس ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔⁣

12:18 28.10.2024

پاکستان سے امدادی سامان لبنان روانہ

پاکستان سے امدادی سامان کی ایک اور کھیپ لبنان روانہ کر دی گئی ہے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق لبنان روانہ کی گئی امداد میں خیمے، کھانے کی اشیا، خشک دودھ، سردیوں کے گرم لباس، کمبل اور طبی سامان شامل ہے۔

وزراتِ خارجہ کے مطابق یہ امدادی سامان کی تیسری کھیپ ہے جو لبنان روانہ کی جا رہی ہے۔

10:30 28.10.2024

حماس کا اسرائیل سے جنگ بندی مذاکرات کی بحالی کا اشارہ

حماس کے اعلیٰ حکام نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات میں شامل ہو سکتے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے حامی خبر رساں ادارے ’شہاب نیوز‘ نے قطر میں حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران کا ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک معاہدہ ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حماس کے مطالبات واضح اور معلوم ہیں جن کی بنیاد پر معاہدہ ہو سکتا ہے۔ پہلے ہی جس معاملات پر اتفاق ہو چکا تھا اس پر اسرائیلی وزیرِ اعظم کو کاربند رہنا ہوگا۔

یہ واضح نہیں ہے کہ انہوں نے مصر کی جانب سے دو روزہ عارضی جنگ بندی کے جواب میں یہ پیغام جاری کیا ہے یا یہ ایک عمومی بیان تھا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG