لبنان میں لڑائی میں دو سو بچے ہلاک ہو چکے ہیں: یونیسف
اقوامِ متحدہ کی بچوں کی ایجنسی یونیسف کا کہنا ہے کہ لبنان میں حالیہ لڑائی میں دو سو بچوں کی اموات ہو چکی ہیں۔
ان ہلاک بچوں میں وہ سات بھی شامل ہیں جو اتوار کو اسرائیل شمالی لبنان میں فضائی کارروائی میں نشانپ بنے ہیں۔
یونیسف کا کہناہے کہ جنگ کے دوران بچوں کی حفاظت ایک قانونی ذمہ داری ہے۔ اقوامِ متحدہ کی ایجنسی نے فوری جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج اور حزب اللہ میں ایک برس سے جاری تنازع میں 3189 اموات ہو چکی ہیں جب کہ 14 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ لڑائی کے سبب 12 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کی تہہ خانے سے سرکاری امور کی انجام دہی
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو اپنی سرکاری رہائش گاہ میں بنے ہوئے تہہ خانے سے سرکاری امور انجام دے رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ ان کی رہائش گاہ پر حزب اللہ کے ڈرون حملے کے بعد انہیں سیکیورٹی حکام نے وزیرِ اعظم کی رہائش گاہ میں بالائی منزل پر امور کی انجام دہی پر خبردار کیا تھا۔
انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں کو بھی آگاہ کیا ہے کہ انہوں نے سیکیورٹی خدشات کے سبب سرکاری رہائش گاہ میں تہہ خانے میں کام کے لیے منتخب کیا ہے۔
واضح رہے کہ 19 اکتوبر کو حزب اللہ نے بارودی مواد سے لیس ڈرون سے ان کی رہائش گاہ پر دھماکہ کیا تھا۔ ان کی رہائش گاہ پر جس وقت یہ دھماکہ ہوا تھا وہ گھر میں موجود نہیں تھے۔
خیال رہے کہ بن یامین نیتن یاہو کے بیٹے کی شادی بھی سیکیورٹی خدشات کے سبب ملتوی کی جا چکی ہے۔ حالیہ دنوں میں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس بھی حملے کے اندیشے کے پیشے نظر مختلف مقامات پر کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے عراق سے آنے والے چار ڈرون تباہ کر دیے
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب مشرق سے چار ڈرون حملے کیے گئے۔ البتہ ان چاروں ڈورنز کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج عراق کے بجائے مشرق کی اصطلاح استعمال کرتی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ دو ڈرونز کو اسرائیلی حدود میں داخل ہونے سے قبل ہی تباہ کر دیا گیا تھا۔
عراق میں موجود ایران کی حمایت یافتہ ’اسلامی مزاحمت‘ نے ان ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
یمن سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملے کی کوشش
اسرائیل کے شہر یروشلم کے قریبی علاقوں میں پیر کی صبح اس وقت سائرن بجنے لگے جب فضائی میں میزائل نظر آیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج کا کہنا ہے کہ یمن سے ایک میزائل اسرائیل کی جانب داغا گیا۔ فوج کے مطابق اس بیلسٹک میزائل کو فضا میں ہی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس میزائل کو اسرائیلی حدود میں داخل ہونے سے قبل ہی تباہ کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ فوج کے اس بیان سے قبل یروشلم کے اطراف علاقوں میں سائرن بجائے گئے تھے تاکہ لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
پولیس اور فائر بریگیڈ کا کہنا ہے کہ دفاعی نظام سے بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنےکے لیے داغے گئے میزائل کے کچھ ٹکڑے زمین پر گرے تھے جن سے آگ لگ گئی۔ البتہ چھوٹے پیمانے کی اس آگ پر فوری قابو پالیا گیا۔