غزہ کے جبالیہ کیمپ پر حملے میں نو خواتین سمیت مزید 17 افراد ہلاک
اسرائیل کی فوج کی شمالی غزہ میں جاری کارروائیوں کے دوران بمباری میں مزید 17 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
غزہ سٹی میں الاہلی اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیدال نعیم کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں جبالیہ کے مہاجرین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کئی افراد نشانہ بنے ہیں۔
ان کے بقول اس کیمپ میں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے 17 افراد میں نو خواتین شامل ہیں۔
اسرائیل کی فوج کوئی بھی ثبوت فراہم کیے بغیر مستقل یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
لبنان پر اسرائیلی حملے میں 23 افراد ہلاک
اسرائیل کی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے شمال میں ایک گاؤں پر فضائی حملہ کیا ہے جس میں 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اتوار کو المت گاؤں کو اتوار کے دن اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں سات بچے بھی مارے گئے ہیں۔
لبنان کی وزارتِ صحت نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت کے مطابق جس علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے یہ حزب اللہ کے زیرِ اثر مشرقی اور جنوبی علاقوں سے کافی دور ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کا ایک ہفتے میں تین بار ٹرمپ سے رابطہ
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکہ میں ہونے والے انتخابات کے بعد ان کی نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تین بار رابطہ ہوا ہے۔
ان کے بقول دونوں ممالک ایران سے خطرے کے پہلو کو ایک آنکھ سے دیکھتے ہیں۔
قبل ازیں اسرائیلی میڈیا میں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے کہا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر چاہتے ہیں کہ ان کی 20 جنوری کو صدارت سنبھالنے سے قبل اسرائیل ایران کے حامی غزہ کے عسکری گروہ حماس اور لبنانی عسکری گروپ حزب اللہ سے جنگوں کا تصفیہ کر لے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے حزب اللہ پر پیجر حملوں کی منظوری دینے کا اقدام تسلیم کر لیا
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار عوامی سطح پر اعتراف کیا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف پیجر حملے اسرائیل نے کیے تھے۔
اتوار کو بن یامین نیتن یاہو کا یہ بیان اسرائیلی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے موقع پر سامنے آیا ہے۔
لبنان میں 16 اور 17 ستمبر کو سینکڑوں بیجرز اور واکی ٹاکیز میں دھماکے ہوئے تھے۔
شام میں بھی اسی طرح کے دھماکوں کی رپورٹ سامنے آئی تھیں۔
ان دھماکوں میں لگ بھگ 40 افراد مارے گئے تھے جن میں بچے بھی شامل تھے جب کہ تین ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے حالیہ دنوں میں برطرف کیے گئے وزیرِ دفاع یووگلینٹ کو بھی اجلاس میں تنقید کا نشانہ بنایا ۔
ان کا کہنا تھا کہ پیجر آپریشن اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کی کارروائی وزارتِ دفاع میں اعلیٰ عہدوں پر موجود افراد کی مخالفت کے باوجود کیے گئے۔
ان کے بقول یہ اقدامات سیاسی طور پر عہدوں پر موجود افراد کی یہ ذمہ داری تھی۔