اسرائیل ایران تنازع: خطے میں کشیدگی بڑھنے اور امریکی مداخلت کے خدشات
اسرائیل اور غزہ کی عسکری تنظیم حماس کے درمیان گزشتہ برس جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکی صدر بائیڈن اس جنگ کے خطے میں پھیلنے کے خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ بہت سے مبصرین کا ماننا ہے کہ وہ لمحہ آ چکا ہے۔
گزشتہ دس دنوں میں اسرائیل نے لبنان میں فضائی بمباری جاری رکھی ہوئی ہے اور بقول اس کے اس نے حزب اللہ کے 3600 ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔اس کے علاوہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے تہران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے 180 میزائلوں کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
دمشق میں شامی سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری سے تین شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
صدر بائیڈن نے بدھ کے روز رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ اسرائیل کو مشورہ دے رہی ہے کہ وہ ایران کو برابری کی سطح پر جواب دے۔
بائیڈن نے بدھ کو رپورٹرز کے اس سوال پر کہ آیا ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے کے جواب کی صورت میں وہ ایرانی تنصیبات پر کسی حملے کی حمایت کرتے ہیں، کہا ہے کہ ان کا جواب نفی میں ہے۔
امارات ایئرلائن کی 'علاقائی بدامنی' کی وجہ سے ایران، عراق اور اردن کی پروازیں منسوخ
دبئی میں قائم امارات ایئر لائن نے "علاقائی بدامنی" کی وجہ سے عراق، ایران اور اردن کے لیے پروازیں تین دن کے لیے منسوخ کر دی ہیں۔
ایئر لائن نے جمعرات کو کہا ہے کہ ایمریٹس علاقائی بدامنی کی وجہ سے 4 اور 5 اکتوبر کو عراق (بصرہ اور بغداد)، ایران (تہران) اور اردن (عمان) کے لیے تمام پروازیں منسوخ کر رہی ہے۔
مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی ایئر لائن نے اس سے قبل دبئی اور بیروت کے درمیان 8 اکتوبر تک منسوخی کا اعلان کیا تھا، کیونکہ کئی دیگر کیریئرز نے بھی کچھ خدمات کو روک دیا تھا۔
قطر ایئرویز نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ عراق، ایران اور لبنان سے پروازوں کی آمد و رفت عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے، جس میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ وہ کب دوبارہ شروع ہوں گی۔
لبنان میں بفر زون سے انخلاء کی اسرائیل وارننگ میں توسیع، کیا یہ وسیع حملے کا اشارہ ہے؟
اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز لبنان میں لوگوں کو انتباہ کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان کے ایک شہر اور دیگر ایسی کمیونٹیز کو خالی کر دیں جو اقوام متحدہ کے اعلان کردہ بفر زون کے شمال میں ہیں۔
یہ اس بات کا اشارہ ہوسکتا ہے کہ وہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے خلاف اس ہفتے کے آغاز میں شروع کی گئی زمینی کارروائی کو وسیع کر سکتا ہے۔
اسرائیل نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ صوبائی دار الحکومت نباتیح اور دریائے لیطانی کے شمال میں واقع دیگر کمیونٹیز سے نکل جائیں۔
یہ وہ علاقہ ہے جو اقوام متحدہ کی جانب سے قائم کردہ سرحدی زون کا شمالی کنارہ ہے۔ سلامتی کونسل نے 2006 کی جنگ کے بعد ایک قرارداد میں، دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر خلاف ورزی کے الزامات کے بعد یہ زون قائم کیا تھا۔