رسائی کے لنکس

لبنان میں بفر زون سے انخلاء کی اسرائیل وارننگ میں توسیع، کیا یہ وسیع حملے کا اشارہ ہے؟


 جمعرات 3، اکتوبرکو دحیہ، بیروت، میں اسرائیلی فضائی حملے کے مقام سے دھواں اٹھ رہا ہے۔۔ (اے پی فوٹو)
جمعرات 3، اکتوبرکو دحیہ، بیروت، میں اسرائیلی فضائی حملے کے مقام سے دھواں اٹھ رہا ہے۔۔ (اے پی فوٹو)

اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز لبنان میں لوگوں کو انتباہ کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان کے ایک شہر اور دیگر ایسی کمیونٹیز کو خالی کر دیں جو اقوام متحدہ کے اعلان کردہ بفر زون کے شمال میں ہیں۔

یہ اس بات کا اشارہ ہوسکتا ہے کہ وہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے خلاف اس ہفتے کے آغاز میں شروع کی گئی زمینی کارروائی کو وسیع کر سکتا ہے۔

اسرائیل نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ صوبائی دار الحکومت نباتیح اور دریائے لیطانی کے شمال میں واقع دیگر کمیونٹیز سے نکل جائیں۔

اسرائیل کی لبنان میں کارروائیاں: غزہ میں اب کیا صورتِ حال ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:06 0:00

یہ وہ علاقہ ہے جو اقوام متحدہ کی جانب سے قائم کردہ سرحدی زون کا شمالی کنارہ ہے۔ سلامتی کونسل نے 2006 کی جنگ کے بعد ایک قرارداد میں، دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر خلاف ورزی کے الزامات کے بعد یہ زون قائم کیا تھا۔

لبنان کے جنوب میں حزب اللہ کا 'صیدا' یونٹ اور دریائے لیطائی کے درمیانی علاقے کی نگرانی 'بدر' یونٹ کرتا ہے اور یہ علاقہ 1980 کی دہائی سے حزب اللہ کا مضبوط گڑھ رہا ہے۔

حزب اللہ کا 'حیدر' یونٹ مشرقی بقاع وادی میں جب کہ ضحیہ یونٹ بیروت کے گنجان آباد مضافات میں تعینات ہے جہاں حزب اللہ کا ہیڈ کوارٹر تھا اور اسی علاقے میں اسرائیلی حملے سے جمعے کو حسن نصر اللہ کی ہلاکت ہوئی تھی۔

حزب اللہ کی ایلیٹ فورس کا نام ’رضوان‘ ہے جس میں ہزاروں جنگجو ہیں۔ اس یونٹ کا کچھ حصہ اسرائیلی بارڈر کے ساتھ تعینات ہے۔

جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں، جہاں اسرائیل نے اس ہفتے کے شروع میں محدود زمینی دراندازی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس رپورٹ کے لیے معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG