رسائی کے لنکس

براہِ راست حزب اللہ کے میڈیا آفس اور دیگر تنصیبات پر اسرائیل کے حملے

اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور جنوبی لبنان سے مزید دیہات اور قصبوں کو خالی کرنے کی وارننگ بھی جاری کردی ہے جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسرائیل اپنی کارروائیوں کا دائرہ مزید بڑھا سکتا ہے۔

09:38

ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کروں گا: جو بائیڈن

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے بدھ کو صحافیوں کے اس سوال پر کہ آیا ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے کے جواب کی صورت میں وہ ایرانی تنصیبات پر کسی حملے کی حمایت کرتے ہیں، کہا ہے کہ ان کا جواب نفی میں ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق بائیڈن کی جانب سے یہ تبصرہ ایسے موقع پر آیا جب جی سیون ممالک کے سربراہان نے بدھ کے روز ایک فون کال کے دوران ایران پر مزید پابندیوں کے بارے میں غور کیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں اسرائیل اور اس کے عوام کے ساتھ امریکہ کی حمایت اور یک جہتی کو دہرایا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سربراہان نے اپنے بیان میں کہا کہ، ’’ہم اسرائیلیوں کے ساتھ اس بات پر غور کریں گے کہ وہ کیسے ردعمل دیں، لیکن ہم ساتوں (جی سیون) اس پر متفق ہیں کہ ان کے پاس جواب دینے کا حق ہے اور انہیں برابری کا ردعمل دینا چاہئے۔‘‘

مزید پڑھیے

09:36

ایرانی میزائل حملہ اسٹرٹیجک نہیں، ٹیکٹیکل اقدام دکھائی دیتا ہے: تجزیہ کار

ایران کے اسرائیل پر دو سو کے قریب میزائل حملوں اور تل ابیب کی جانب سے تہران کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیوں کے بعد مبصرین کا کہنا ہے کہ اطراف سے جاری عسکری اقدامات نے مشرق وسطی میں جنگ کے خطرات کو اچانک کئی درجے بڑھا دیا ہے۔

مبصرین کے مطابق صورتِ حال نے امریکی کردار کو بھی کئی حوالوں سے نمایاں کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ کشیدگی کے وسیع تر جنگ میں تبدیل ہونے پر دو بڑے عوامل اثر انداز ہوں گے۔ ایک یہ کہ ایران اپنی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیموں کو پہنچنے والے نقصان کے وقت کیا آپشنز استعمال کرتا ہے۔ دوسرا یہ کہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کہاں تک اس جنگ کو پھیلانے کے لیے تیار ہیں؟

واشنگٹن میں قائم مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے ماہر اور بین الاقوامی تعلقات کے نائب صدر پال سیلم کہتے ہیں کہ حسن نصراللہ کی ہلاکت نے خطے میں زلزلے کا کام کیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد تہران اپنے آپ کو بہت غیر محفوظ سمجھ رہا ہے۔

ان پر خطر حالات میں ایران کے آپشنز پر سیلم کہتے ہیں کہ ایران کی ایک راہ یہ ہو سکتی ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لانے، اسرائیل کے حملے کی شدت میں کمی کرنے، اسے سست کرنے یا روکنے کے لیے راستہ تلاش کرنے کی کوشش کرے۔

مزید پڑھیے

09:24

قطر کے دورے کا مقصد اسرائیلی جرائم کے خلاف احتجاج کرنا ہے: ایرانی صدر

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران جنگ کرنا نہیں چاہتا، البتہ اسرائیل نے کوئی جوابی کارروائی کی تو تہران سخت جواب دے گا۔

ایرانی صدر نے بدھ کو قطر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اگر وہ (اسرائیل) رد عمل ظاہر کرنا چاہتا ہے تو ہمارے پاس سخت جواب ہوگا، اسلامی جمہوریہ اس کے لیے پرعزم ہے"۔

ان کے بقول ایران جنگ نہیں چاہتا، یہ اسرائیل ہے جو تہران کو ردِ عمل ظاہر کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

ایرانی صدر دو طرفہ بات چیت اور ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بدھ کے روز قطر پہنچے ہیں۔

قطر آمد کے بارے انہوں نے کہا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لیے ایشیائی ممالک کی مدد لینے کی امید رکھتے ہیں۔

مسعود پزشکیان نے اس سے قبل ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ دوحہ میں پہلا مقصد دو طرفہ تعلقات پر بات چیت اور قطری حکومت کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنا ہے۔

اس کے علاوہ وہ ’ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ‘ کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔

مزید پڑھیے

09:19

گرتی معیشت، اسرائیلی پابندیاں، مغربی کنارے کے فلسطینی سرحدی دیوار پھلانگنے پر مجبور

مئی کے وسط میں علی الصبح سید عیاض اور ان کے ہی جیسے دیگر بے روزگار فلسطینی شہری مقبوضہ مغربی کنارے اور اسرائیل کو تقسیم کرنے والی، دیو ہیکل کنکریٹ کی دیوار کو پھلانگنے کے لیے جمع ہوئے جس پر خاردار تار بھی لگے ہیں۔

انہیں ایک اسمگلر نے سیڑھی اور رسی لا کر دی۔ ہر آدمی نے سو ڈالر کے لگ بھگ رقم اس اسمگلر کو تھمائی۔ عیاض دوسروں کے اس دیوار کو پھلانگنے کے دوران، صبر سےاپنی باری کا انتظار کرتے رہے۔

تیس برس کے عیاض کی دو بیٹیاں ہیں۔ انہیں ایک سال سے کہیں کام نہیں ملا۔ ادھار بڑھتا جا رہا ہے اور کرایہ بھی تو دینا ہے۔ اور کام اسرائیل کی جانب تعمیری سیکٹر میں ہے، اس لیے انہیں اس دیوار کے پار جانا پڑے گا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب حالت یہاں تک پہنچ جائے کہ آپ کے بچوں کو کھلانے کے لیے کھانا ہی نہ ہو تو ڈر بھی ختم ہو جاتا ہے۔

غزہ میں ایک برس سے جاری جنگ کے اثرات مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی دیکھے جا سکتے ہیں جہاں کے بارے میں ورلڈ بینک نے انتباہ جاری کیا ہے کہ معیشت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مزدوروں پر عائد پابندیوں کی وجہ سے زوال کا شکار ہے۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG