لبنان میں کشیدگی، امریکی وزیرِ خارجہ کا اسرائیلی وزیر سے رابطہ
امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے اسرائیل سے کہا ہے کہ لبنان میں مزید کشیدگی سرحد کے دونوں اطراف شہریوں کی اپنے گھروں کو واپسی مشکل بنا دے گی۔
محکمۂ خارجہ کے مطابق اینٹنی بلنکن نے اسرائیل کے اسٹرٹیجک امور کے وزیرِ ران ڈرمر سے بات کی ہے اور انہوں نے فریقین کے درمیان 21 روزہ جنگ بندی معاہدے کی اہمیت پر تبادلۂ خیال کیا۔
وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے اسرائیلی وزیر سے ایسے موقع پر بات کی ہے جب جمعرات کو اسرائیل نے لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی سے انکار کر دیا تھا ایک روز قبل ہی امریکہ، فرانس اور دیگر اتحادیوں نے مسئلے کے حل کی تلاش کے لیے فوری طور پر 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی تھی۔
اسرائیل اور لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے درمیان تنازع کے باعث سرحد کے دونوں اطراف ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے اسرائیلی وزیر سے غزہ میں جنگ بندی اور انسانی بنیاد پر امداد کی فراہمی سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی ہے۔
گزشتہ برس فلسطینی عسکری تنظیم حماس کی جانب سے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ جنگ کا آغاز ہوا تھا۔ حماس کے حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
اسرائیل کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 41 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے ایئرفورس یونٹ کے سربراہ ہلاک
لبنان میں جنگ بندی مطالبے کو مسترد کرنے کے بعد اسرائیل نے بیروت پر جمعے کی شب حملہ کیا جس میں لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق دو افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حزب اللہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں اس کی فضائیہ یونٹ کے سربراہ محمد سورور مارے گئے ہیں۔
صرف جمعرات کو اسرائیلی حملوں میں 28 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور پیر سے اب تک لبنان میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اسرائیلی فوج کی لبنان میں زمینی کارروائی کی تیاریاں
لبنان کی سرحد کے ساتھ اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائی کے لیے مشقیں شروع کر دی ہیں۔
اسرائیلی ایئرفورس کے کمانڈر میجر جنرل ٹامر بار نے کہا ہے کہ فضائیہ لبنان میں زمینی کارروائی کی تیاری کرنے والے فوجیوں کی مدد کے لیے تیار ہے اور ایران سے اسلحے کی ترسیل کو روکا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فراہم کردہ ویڈیو کے مطابق ایئرفورس کمانڈر نے اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم شمالی کمانڈ کے ساٹھ زمینی کارروائی کے لیے کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ اگر کارروائی شروع ہوئی تو ہم تیار ہیں۔ ان کے بقول یہ وہ فیصلہ ہے جو ابھی ہونا ہے۔
اسرائیل کئی بار یہ عزم کر چکا ہے کہ وہ غزہ تنازع کے بعد حزب اللہ کی جانب سے حملوں کے نتیجے میں شمالی سرحد سے علاقہ چھوڑ کر نقل مکانی کرنے والوں کو واپس اپنے گھروں کو لائے گا۔