لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی میں امریکی مشن کے باہر ایک بم دھماکہ ہوا جس میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ لیکن اس دھماکے سے اس ملک میں استحکام سے متعلق خدشات بڑھے ہیں جو تاریخ ساز انتخابات کی منصوبہ بندی کررہاہے۔
لیبیا میں امریکہ کے ایک عہدے دار نے کہاہے کہ منگل کی شام ہونے والے بم دھماکے سے مشن کے داخلی دروازے کو نقصان پہنچا، لیکن مرکزی عمارت محفوظ رہی۔
بن غازی میں بم دھماکہ ، لیبیا میں پہلے آزاد قومی انتخابات سے سے محض دوہفتے قبل ہوا ہے ۔ یہ انتخابات گذشتہ سال ایک عوامی تحریک کے نتیجے میں سابق لیڈر معمر قذافی کی ہلاکت اور ان کے اقتدار کے خاتمے کے بعد منعقد ہورہے ہیں جو 1969ء سے حکومت پر قابض تھے۔
200 ارکان پر مشتمل قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 19 جون کو کرائے جارہے ہیں۔ لیکن الیکشن سے قبل کشیدگی میں اضافہ ہورہاہے ۔ قبائلی گروہوں اور عبوری حکومت کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ اور تشدد کے واقعات کی بنا پر ایسی اطلاعات موجود ہیں کہ الیکشن موخر کیے جاسکتے ہیں۔
امریکی سفارتی دفتر کے قریب حملہ ، سیکیورٹی فورسز نے برہم طرابلس کے اہم ایئرپورٹ پر قابض برہم مسلح افراد کو نکالنے کے بعد پروازیں دوبارہ بحال کیے جانے کے ایک روز بعد ہوا ہے۔
آسٹریلیا کے سفارت خانخے کے تجارتی شعبے کے سربراہ ڈیوڈ پچ من نے وائس آف امریکہ سے کہاہے کہ لیبیا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو اب یہ سیکھ لینا چاہیے کہ یہاں بدلتے ہوئے حالات کے مطابق کیسے رہنا ہے۔