رسائی کے لنکس

چیئرمین نادرا لیفٹننٹ جنرل منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کا حکم کالعدم


  • لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے چیئرمین نادرا کے تقرر کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔
  • ایک رکنی بینچ نے حاضر سروس فوجی افسر لیفٹننٹ جنرل محمد منیر افسر کے تقرر کو تین دن قبل کالعدم قرار دیا تھا۔
  • سرکاری وکیل نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست صرف نگراں حکومت کے نوٹی فکیشن کی حد تک محدود تھی۔
  • نگراں حکومت نے لیفٹننٹ جنرل محمد منیر افسر کو نادرا کا سربراہ تعینات کیا تھا۔
  • لیفٹننٹ جنرل محمد منیر افسر چیئرمین کے عہدے پر موجودہ حکومت میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چئیرمین حاضر سروس فوجی افسر لیفٹننٹ جنرل محمد منیر افسر کے تقرر کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چوہدری محمد اقبال اور جسٹس عاصم حفیظ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے منگل کو لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف سرکاری انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس چوہدری محمد اقبال نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست میں کونسا نوٹی فکیشن چیلنج کیا گیا تھا؟

جس پر سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست میں نگراں حکومت کی جانب سے چیئرمین نادرا کے تقرر کے سرکاری اعلامیے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

سرکاری وکیل نے یہ بھی بتایا کہ درخواست گزار کی درخواست صرف نگراں حکومت کے نوٹی فکیشن کی حد تک محدود تھی اور درخواست گزار نے کبھی بھی چیئرمین کے تقرر کے لیے بنائے گئے نئے قواعد کو چیلنج نہیں کیا۔

لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیا الرحمٰن کے مطابق سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے چیئرمین نادرا کے تقرر کو کالعدم قرار دیا تھا۔

درخواست گزار اشبا کامران نامی شہری نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نگراں حکومت نے نادرا کے قواعد میں ترامیم کر کے حاضر سروس آرمی افسر کو چیئرمین نادرا لگانے کی منظوری دی تھی۔ نگراں حکومت مستقل پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی اس لیے عدالت نادرا ترمیمی رولز کو کالعدم قرار دے کر حاضر سروس فوجی افسر کو بطور چیئرمین نادرا تقرر کرنے کو کالعدم قرار دے۔

لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے منگل کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد چیئرمین نادرا کی تقرری کو کالعدم قرار دینے کا ایک رکنی بینچ کا فیصلہ معطل کر دیا۔

اس سے قبل جسٹس عاصم حفیظ پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے جمعے کو لیفٹننٹ جنرل منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی قیادت میں نگراں حکومت نے دو اکتوبر 2023 کو لیفٹننٹ جنرل منیر افسر کو چیئرمین نادرا مقرر کیا تھا۔ اُس وقت وہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں آئی جی کمیونی کیشن اینڈ آئی ٹی فرائض انجام دے رہے تھے۔

انہوں نے نادرا چیئرمین اسد رحمٰن گیلانی سے چارج لیا تھا جو 2023 میں طارق ملک کے استعفے کے بعد چیئرمین نادرا تعینات ہوئے تھے۔

طارق ملک نے 14 جون 2023 کو تین سالہ مدت پوری ہونے سے ایک سال قبل عہدے سے اچانک استعفیٰ دے دیا تھا۔

نگراں کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ وفاقی کابینہ نے چیئرمین نادرا کے لیے وزارتِ داخلہ کی سمری پر تین مجوزہ ناموں میں سے لیفٹننٹ جنرل محمد منیر افسر کے تقرر کی منظوری دی ہے۔

واضح رہے کہ لیفٹننٹ جنرل منیر افسر اکتوبر 2022 میں لیفٹننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پانے والے میجر جنرلز میں شامل تھے۔

XS
SM
MD
LG