رسائی کے لنکس

کمیونسٹ پارٹی کا اجلاس؛ چین کے سات اہم ترین رہنما کون ہیں؟


چین کی کیمونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کے نئے اراکین
چین کی کیمونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کے نئے اراکین

عام طور پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ چین کی حکومت صدرشی جن پنگ چلا رہے ہیں اور وہی تمام فیصلے کرتے ہیں۔ بہت حد تک یہ بات درست بھی ہے البتہ یہ مکمل سچ نہیں ہے۔ چین کی اقتدارِ اعلیٰ کمیونسٹ پارٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سات ارکان کے پاس ہوتی ہے اور وہی سیاہ سفید کے مالک ہوتے ہیں۔

یہی سات رہنما کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سب سے طاقتور پولٹ بیورو کی قائمہ کمیٹی کو تشکیل دیتے ہیں۔

ان میں سے تین سابقہ کمیٹی کے ارکان ہیں اور ان کا عہدہ برقرار ہے، جن میں جنرل سیکریٹری شی جن پنگ بھی شامل ہیں۔ جنہیں پارٹی سربراہ کے طورپرتیسری مرتبہ منتخب کیا گیا ہے۔

چارنئے آنے والے تمام صدر شی جن پنگ کے وفادار ہیں جب کہ وزیر اعظم لی کی چیانگ اوراعلیٰ مشاورتی ادارے کے سربراہ وانگ یانگ کے اخراج کو اس بات کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ دیگردھڑوں کے نمائندوں کو اعلیٰ سطح پر خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔

طاقت ور ترین لیڈر شی جن پنگ

صدر شی پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین سے خطاب کر رہے ہیں
صدر شی پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین سے خطاب کر رہے ہیں

شی جن پنگ تیسری بار اس عہدے پر فائز ہوئے ہیں، جو اپنی جگہ ایک ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل بھی انہوں نے اپنے حریفوں کو بہت پہلے پیچھے چھوڑ دیا تھا اور وزارتوں سے باہر کام کرنے والے ورکنگ گروپس کی قیادت سنبھال کر حتمی اختیارات حاصل کر لیے تھے۔

بیجنگ کی سنگہوا یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے والے شی جن پنگ نے بدعنوانی کے خلاف ایک وسیع مہم کے ذریعے طاقت کو مستحکم کیا، معیشت میں ریاستی شعبے کے کردار پر دوبارہ زوردیا۔

انہوں نے فوج کو وسعت دی اورہانگ کانگ اور سنکیانگ میں شہری حقوق کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن بھی ان کے دور میں ہوا۔

وہ اپنی اہلیہ، پیپلز لبریشن آرمی کی گلوکارہ پینگ لیوآن کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ ان دونوں نے چین میں کرونا وائرس پھیلنے کے بعد ایک ساتھ بہت کم سفر کیا ہے۔

شنگھائی کے سربراہ لی کیانگ

لی کیانگ 2017 سے چین کے سب سے بڑے شہر اورمالیاتی مرکز شنگھائی کے پارٹی سیکریٹری رہے ہیں ۔ممکنہ طور پر مستقبل کے وزیرِ اعظم کے طور پر وہ پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں۔

شنگھائی میں پارٹی کا عہدہ چین کے اہم ترین عہدوں میں سے ایک ہے اور اس سے قبل یہ عہدہ شی جن پنگ، سابق صدر جیانگ زیمن اور سابق وزیر اعظم ژو رونگجی کے پاس بھی رہا تھا۔

تریسٹھ سالہ لی کیانگ کے آبائی جنوب مشرقی صوبے ژی جیانگ ڈپٹی پارٹی سیکریٹری بنائے جانے سے پہلے انہوں نے صوبے کے سیاسی اور قانونی امور کے شعبے کی سربراہی کی اور ہانگ کانگ پولی ٹیکنک یونیورسٹی سے ایم بی اے کیا۔

پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں ان کی ترقی ان کی وفاداری کی نشاندہی کرتی ہے۔

نظم و ضبط کے چیف ژاؤ لیجی

ژاؤ لیجی نے 2017 سے مرکزی کمیشن برائے ڈسپلن انسپکشن کو چلایا ہے جو کہ پولیس کی کرپشن اور دیگر بد عنوانیوں کے انسداد کے لیے پارٹی کا سب سے زیادہ خوف ناک ادارہ ہے۔

شی جن پنگ کی مہم میں اہم کردار ادا کرنے سے وہ ایک اہم شخصیت شمار کیے جانے لگے، جسے بعض اوقات مخالفین کو ختم کرنے اور وفاداری پیدا کے لیے ایک کارگر لیڈر کے طور پر نمایاں کیا جاتا ہے۔ اب وہ نیشنل پیپلز کانگریس کی سربراہی کے منتظر ہیں۔

پینسٹھ سالہ ژاؤ کو کچھ تجزیہ کار شی کے 'شانشی گینگ' کے ایک حصے کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جن کے خاندانی تعلقات مغربی صوبے شانسی سے ہیں۔ بیجنگ جانے سے پہلے، ژاؤ شانسی کے پارٹی سیکرٹری تھے اور اس سے قبل تبت کے سطح مرتفع پر واقع دور افتادہ مغربی صوبے چنگھائی میں ابتدائی کیریئر گزارا، جہاں وہ پیدا ہوئے تھے۔

ژاؤ، شی جنگ پنگ کی طرح پارٹی کے دوسری نسل کے رکن ہیں اور غیر مصدقہ اطلاعات سے واضح ہوتا ہے کہ ان کے والد دوست تھے۔

سیاسی نظریہ ساز وانگ ہننگ

پارٹی کے دیرینہ سیاسی نظریہ ساز 62 سالہ وانگ ہننگ 2017 سے پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ہیں اور پانچویں پوزیشن سے اوپر چلے گئے ہیں جوکہ شی جن پنگ کے اہم ترین مشیروں میں سے ایک کے طور پر ان کی حیثیت کو ظاہر کرتی ہے۔ چوتھا مقام عام طور پر چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے سربراہ کو دیا جاتا ہے۔

غیر ملکی محققین کی نظر میں وانگ کو تین چینی رہنماؤں کے سرکاری نظریات کی تشکیل کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے-

جیانگ زیمن کے 'تین نمائندے'، ہوجن تاؤ کا 'سائنسی ترقی کا تصور' اور شی جن پنگ کا 'ایک نئے دور میں چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم'۔

وہ امریکہ کے خلاف 1991 کے دورے کے بعد لکھی گئی انتہائی تنقیدی کتاب کے مصنف بھی ہیں، جو معاشی عدم مساوات اور دیگر امریکی سماجی اور سیاسی چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بیجنگ پارٹی کے رہنما کائی چی

کائی چی پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں ایک اورنووارد ہیں، جن کا صدر شی جن پنگ کے ساتھ طویل عرصے سے تعلق ہے۔

کائی نے ساحلی صوبوں فوجیان اورژی جیانگ میں شی جن پنگ کے ساتھ کام کیا۔ 2016 میں پہلی بار میئر کے طور پر بیجنگ پہنچے اوراگلے سال پارٹی سیکریٹری کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوئے۔

دفتر میں ان کا وقت اپنے کچھ پیشروؤں کے مقابلے میں زیادہ متنوع اور چیلنجنگ رہا ہے۔ انہوں 2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپکس کو بروقت اور نسبتاً کم رکاوٹ کے ساتھ منعقد کروایا، اسی طرح شنگھائی میں بڑے پیمانے پر خاموشی کے ساتھ شی جن پنگ کی صفر کرونا کیسز کی حکمت عملی پر عمل کیا۔

ڈنگ سے شیانگ؛ شی جنگ پنگ کے معتمد خاص

جنرل آفس کے سربراہ ڈنگ سے شیانگ 2017 سے پارٹی میں معلومات پر وسیع کنٹرول اور عہدیداروں تک رسائی کے ساتھ سب سے اہم بیوروکریٹک عہدوں پر فائز رہے ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ شی جن پنگ ان پر بہت زیادہ بھروسہ کرتے ہیں اور ڈنگ اکثر ان چند عہدیداروں میں شامل ہوتے ہیں جو جنرل سیکریٹری کے ساتھ حساس اجلاسوں میں شریک ہوتے ہیں۔

ڈنگ شے شیانگ کی عمر 60 برس ہے، انہوں نے 2017 میں پولٹ بیورو میں شمولیت اختیار کی تھی اور حکومتی انتظامیہ کے بجائے پارٹی کے اندر مختلف عہدوں پر فائز رہے۔

وانگ ہننگ کی طرح وہ کبھی بھی گورنر، صوبائی پارٹی سیکریٹری یا وزیر نہیں رہے۔

لی شی، صنعتی پاور ہاؤس گوانگ ڈونگ کے سربراہ

پولٹ بیورو کی قائمہ کمیٹی میں لی شی کی ترقی گوانگ ڈونگ، شینزین کے اس کے ٹیکنالوجی مرکز اور بین الاقوامی مالیاتی مرکز ہانگ کانگ کے درمیان انضمام کو فروغ دینے میں ان کی کامیابی کے اعتراف میں دکھائی دیتی ہے۔

چھیاسٹھ سالہ لی کو ژاؤ لیجی کی جگہ سینٹرل کمیشن فار ڈسپلن انسپکشن کے سربراہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، جن کی سرگرمیوں میں شی جن پنگ گہری دلچسپی لینے کے پابند ہیں۔

ان کے درمیان کوئی واضح قریبی کام کرنے والے تعلقات نہ ہونے کے باوجود لی کو یانان کے پارٹی سکریٹری رہنے کا خصوصی اعزاز بھی حاصل ہے، جہاں پارٹی نے چیانگ کائی شیک کی قوم پرست قوتوں سے بچنے کے لیے مشہور لانگ مارچ کے اختتام پر اپنے ہیڈ کوارٹر کی بنیاد رکھی۔

اس رپورٹ میں مواد خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG