رسائی کے لنکس

 امریکی صدر جو بائیڈن کے خلاف مواخذے کی انکوائری کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی نے صدر جو بائیڈن کے خلاف ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے غیر ملکی کاروباری معاملات سے فائدہ اٹھانے کے الزامات کے سلسلے میں مواخذے کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے اسپیکر میکارتھی نے کہا کہ صدر بائیڈن کے خلاف "یہ الزامات بدعنوانی کے کلچر کی تصویر کشی کرتے ہیں۔"

ایک پریس بریفنگ کے دوران میکارتھی نے بائیڈن کے خلاف الزامات کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ "صدر بائیڈن نے اپنے خاندان کے غیر ملکی کاروباری معاملات کے بارے میں اپنے علم کے متعلق امریکی عوام سے جھوٹ بولا۔"

اسپیکر نے اس ضمن میں مزید کہا کہ عینی شاہدین نے گواہی دی ہے کہ صدر نے متعدد فون کالزمیں شمولیت اختیار کی اور متعدد بار اس پر بات چیت کی۔

میکارتھی نے الزام لگایا کہ "ڈنرز کے نتیجے میں ان کے بیٹے اور ان کے بیٹے کے کاروباری شراکت داروں کو کاریں اور لاکھوں ڈالر ملے۔"

میکارتھی کے بقول،"ہم جانتے ہیں کہ بینک کے ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ تقریباً20 ملین ڈالر کی ادائیگی مختلف شیل کمپنیوں کے ذریعے بائیڈن کے خاندان کے افراد اور ساتھیوں کو کی گئی تھی۔"

میکارتھی نےالزام لگایا کہ بائیڈن نے ان رابطوں کو مربوط کرنے کے لیے اپنے سرکاری دفتر کا استعمال کیا اور اپنی انتظامیہ سے اس سلسلے میں خصوصی سہولت حاصل کی۔

تاہم متعدد ہاؤس کمیٹیوں کو ابھی تک ان دعوؤں کی حمایت کرنے والے ثبوت نہیں ملے ہیں۔

دوسری طرف ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کے رکن جیری نڈلر نے کہا، "ہاؤس ری پبلکن صدر بائیڈن کے خلاف کوئی خاص الزام لگانے میں ناکام رہے - کیوں کہ ان کے پاس اس نام نہاد انکوائری کو شروع کرنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ ان کے پاس بدانتظامی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

ایک بیان میں جیری نڈلر نے کہا کہ ری پبلکنز کے وسل بلورز (کرپشن اور بدعنوانی کی نشاندہی کرنے والے افراد) بار بار غلط ثابت ہوئے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان ایان سامس نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ایک بیان میں کہا کہ "ہاؤس ری پبلکن نو ماہ سے صدر کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں اور انہوں نے غلط کام کا کوئی ثبوت نہیں دیا ہے۔

کانگریس کے دوسرے ایوان سینیٹ میں اکثریتی ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنما چک شومر نے نامہ نگاروں کو منگل کو بتایا کہ "امریکی عوام ان سے ایسے کام کی توقع رکھتے ہیں جس سے ان کی زندگیوں میں کچھ بہتری آئے نہ کہ وچ ہنٹ (جادو ٹونا کرنے والوں) کی طرح کسی کا تعاقب کریں۔

انہوں نے ایوان نمائندگان کے اسپیکر میکارتھی پر الزام لگایا کہ وہ ری پبلکن پارٹی کے قدامت پسند ارکان کے دباؤمیں آگئے ہیں۔

چک شومر نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں کو، جن کا امریکی عوام کی مدد کرنے سے کوئی سروکار نہیں، بعض اوقات یہ بتانا پڑتا ہے کہ وہ ایسے 'وچ ہنٹ' کو آگے نہیں لے جاسکتے۔

فورم

XS
SM
MD
LG