رسائی کے لنکس

فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت پر ترک پارلیمنٹ میں ووٹنگ


ترکی اور فن لینڈ کے سربراہ
ترکی اور فن لینڈ کے سربراہ

ترکی کی پارلیمنٹ جمعرات کو فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی تجویز پر ووٹنگ کر رہی ہے۔

فن لینڈ اور ہمسایہ ملک سویڈن نے گزشتہ سال یوکرین پر روس کے حملے کے بعد فوجی اتحاد میں شامل ہونے کے لیے درخواست دے کر اپنی کئی دہائیوں کی غیر وابستگی کی پالیسی کو ختم کیا تھا۔

جولائی میں نیٹو کے سربراہی اجلاس میں ان کی شمولیت کی درخواستوں کی توثیق کے بعد سے، نیٹو کے رکن ممالک فن لینڈ اور سویڈن کی رکنیت کے لیے حتمی منظوری دینے کے اپنے طریقہ کار سے گزرے ہیں۔

ہنگری نے پیر کے روز فن لینڈ کی رکنیت کے لیے اپنی منظوری کا اعلان کیا، جس کے بعد یہ عمل مکمل ہونے کے لیے صرف ترکی ہی کی رضامندی باقی رہ گئی ہے۔ نیٹو کے قواعد کے مطابق کسی ملک کو اس گروپ کی نمائندگی دینے کے لیے نیٹو کے تمام موجودہ ارکان کا متفقہ ہونا ضروری ہے۔

ہنگری کی پارلیمنٹ نے نیٹو میں شمولیت کے لیے فن لینڈ کی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

فن لینڈ اور سویڈن دونوں نے رکنیت کے لیے ایک ایسی صورت حال میں اپنی کوششیں سست کر دی تھیں جب ترکی نے اسں تشویش کا اظہار کیا تھا کہ یہ دونوں ممالک ان گروپوں کے لیے بہت نرم گوشہ رکھتے ہیں جنہیں ترکی دہشت گرد تنظیمیں سمجھتا ہے۔

تینوں ممالک کے نمائندوں نے اس ماہ کے شروع میں اپنے بقیہ مسائل حل کرنے کے لیے ملاقات کی تھی، لیکن ترکی نے ابھی تک یہ عندیہ نہیں دیا ہے کہ وہ سویڈن کی درخواست کی حمایت کرے گا۔

سویڈن، اور نیٹو کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سویڈن نے ترکی کے خدشات کو دور کرنے کے لیے متعدد اصلاحات کی ہیں۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ انہیں توقع ہے کہ فن لینڈ اور سویڈن دونوں نیٹو کے رکن بن جائیں گے۔

اس رپورٹ کا کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس، ایجنسی فرانس پریس اور رائٹرز سے لیا گیا ہے

XS
SM
MD
LG