بنگلہ دیش میں منگل کے روز شدید بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم 94 افراد ہلاک ہو گئے۔
گنجان آباد بنگلہ دیش میں ہر سال بارشوں کے موسم میں لوگ موسمی طوفانوں، سیلابوں اور مٹی کے تودے گرنے سے ہونے والے نقصانات کا سامنا کرتے ہیں۔
عہدے داروں نے بتایا ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی پہاڑی اضلاع کے ایک گاؤں میں 10 افراد ، جب کہ دوسرے گاؤں میں 8 اور تیسرے دیہات میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔
پولیس کے ایک عہدے دار رفیق االہ نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں اور امدادی ٹیمیں انہیں تلاش کررہی ہیں جس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد مزید بڑ ھ سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اہلکار کارروائیوں میں مصروف ہیں لیکن راستے اور مواصلات کا نظام متاثر ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیاں مشکل ہورہی ہیں۔
ڈھاکہ میں فوج کے امدادی شعبے نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں چار فوجی بھی شامل ہیں جو متاثرہ علاقوں میں امدادی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
سن 2007 میں چٹاگانگ کےعلاقے میں مٹی کے تودے گرنے سے 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حکام کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بنگلہ دیش کے جنوب مشرق میں واقع پہاڑی اضلاع میں پیش آئے
بنگلہ دیش میں ہر سال بارش کے موسم میں طوفانوں اور سیلابوں کا آنا اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات معمول ہیں جن میں درجنوں افراد ہلاک ہوتے ہیں۔