رسائی کے لنکس

بلوچستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کو زمین لیز پر دینے کا فیصلہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے جنوبی مغربی صوبہ بلوچستان کی حکومت نے صوبے میں بیرونی سرمایہ کاروں خاص طور پر چینی سرمایہ کار کمپنیوں کو زمین لیز پر دینے کی پالیسی کی منظوری دی ہے۔

صوبہ بلوچستان کے وزیر اطلاعات ظہور احمد بلیدی کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں بالخصوص غیر چینی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے کے لیے زمین لیز پر فراہم کرنے کی پالیسی کی منظور حال ہی میں ہونے والے صوئی کابینہ کے ایک اجلاس میں دی گئی۔

پیر کو وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیر اطلاعات ظہور بلیدی نے کہا کہ قبل ازیں بلوچستان میں غیر ملکی کمپنیوں کو زمین فراہم کرنے سے متعلق کوئی واضح پالیسی موجود نہیں تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے پاس صوبے میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکی بالخصوص چینی سرمایہ کاروں کو زمین فراہم کرنے لیے مختلف تجاویز زیر غور تھیں جن میں زمین لیز پر دینے کے ساتھ ساتھ مالکانہ حقوق کے ساتھ زمین فراہم کرنے کی تجویز بھی شامل تھی۔

تاہم ظہور بلیدی نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے فیصلہ کیا کہ غیر ملکی کمپنیوں کو زمین صرف لیز پر فراہم کی جائے گی اور ان کے بقول اس مقصد کے لیے متعلقہ قوانین میں ترمیم کی جائے گی۔

بلوچستان حکومت کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر ملک میں کام جاری ہے اور چین سمیت بعض دیگر ملکوں کے سرمایہ کار بھی طویل عرصے کے لیے پاکستان اور بالخصوص صوبہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ لیکن زمین کے حصول سے متعلق پالیسی واضح نا ہونے کی وجہ سے ملک میں بیرونی سرمایہ کار ی میں تاخیر ہو رہی تھی۔

تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان بیرونی کمپنیوں کو زمیں فراہم کرنے کرنے سے متعلق بلوچستان حکومت کی واضح پالیسی کے بعد غیر ملکی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری کرنا کسی قدر آسان ہو جائے گا۔

یہ فیصلہ ایک ایسا وقت سامنے آیا ہے جب بلوچستان کے بعض کالعدم قوم پرست گروپ صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری اور خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاری کی مخالفت کرتے ہوئے متعدد بار چینی اہداف کو نشانہ بنا چکے ہیں۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سے جڑے منصوبوں کے تحت چین پاکستان میں لگ بھگ 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری کا سب بڑا حصہ بھی بلوچستان سے گزر کر ساحلی شہر گوادر پہنچتا ہے جس کا مقصد حکومت میں شامل عہدیدار کے مطابق صوبے کے جوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہیں۔

XS
SM
MD
LG