پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو کی جانب سے گرفتار کیے جانے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ بلائے جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ن لیگ کے ارکان پنجاب اسمبلی نے ایوان کے مرکزی داخلی راستے پر ہی بیٹھک لگا لی۔
مسلم لیگ ن کے احتجاج کے پیش نظر اسمبلی انتظامیہ نے داخلی راستوں کو دوپہر 12 بجے سے ہی رکاوٹوں اور خاردار تاروں سے بند کر رکھا تھا۔ ن لیگ کے ارکان سہ پہر تین بجے بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے مال روڈ پر اکٹھا ہونا شروع ہوئے، جن میں سے کچھ ارکان اسمبلی لاہور میں مال روڈ پر واقع پنجاب اسمبلی کی جانب لگائی گئی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے مرکزی دروازے تک پہنچنے میں کامیاب تو ہوگئے، لیکن دروازے سے اندر داخل نہ ہو سکے۔
ایسے میں ن لیگ کے ارکان اسمبلی نے اسمبلی کے داخلی راستے پر ہی اپنا اجلاس بلا لیا۔
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بنے ہوئے ابھی دو ماہ بھی نہیں ہوئے، لیکن پورے پاکستان میں مہنگائی کے نئے طوفان نے عوام کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت انتقامی سیاست کر رہی ہے۔
اُن کے الفاظ میں ’’نیازی صاحب، نیا پاکستان آپ کو ہی مبارک ہو۔ نئے پاکستان میں ہر چیز کی قیمت دوگنا ہو چکی ہے۔ جو زبان نیازی صاحب نے استعمال کی وزیر اعظم کو ایسا زیب نہیں دیتا۔ آپ عوام کے ووٹوں سے نہیں جعلی ووٹوں سے وزیر اعظم بنے ہیں۔"
شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی وہ دن یاد کریں جب نواز شریف ان کے لیڈر ہوا کرتے تھے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے احتجاج پر وزیر بلدیات پنجاب عبدالعلیم خان نے ’وائس آف امریکہ‘ کو اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’کل تک بھاشن دینے والوں کو اب خود کیوں احتجاج یاد آ گیا۔ اگر احتجاج کا زیادہ شوق ہے تو مینار پاکستان چلے جائیں انہیں اپنی حیثیت کا اندازہ ہو جائے گا‘‘۔
عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ کسی کرپٹ کے ریمانڈ کے خلاف ایوان کے باہر احتجاج انوکھا اقدام ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ “ابا جی کے بعد بیٹے جی کی بھی باری آنے والی ہے۔ عبرت ناک حشر ہو گا۔ دس سال بے دردی سے ملک لوٹنے والوں کو ہر حال میں جواب دینا ہوگا۔ حمزہ شہباز خاطر جمع رکھیں مزید کرتوت عوام کے سامنے آنے والے ہیں۔"
مسلم لیگ ن کے ارکان سینیٹ اور قومی اسمبلی جمعرات کو قومی اسمبلی کے باہر بھی احتجاج کرینگے۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایوان کا اجلاس رواں ماہ 17 اکتوبر 2018ء کو طلب کر رکھا ہے، جس کے لیے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کر دئیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی گرفتاری کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ بلائے جانے کے خلاف آج سہ پہر اسمبلی کی سیڑھیوں پر اجلاس بلایا گیا تھا۔ نیب لاہور نے رواں ماہ پانچ اکتوبر، 2018ء کو شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا۔ تاہم، اُن کی پیشی پر انہیں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔