رسائی کے لنکس

خیبر پختونخواہ کے گورنر سردار مہتاب خان مستعفی


سردار مہتاب خان
سردار مہتاب خان

حالیہ ہفتوں میں سردار مہتاب خان کے استعفے کی خبریں گردش کر رہی تھیں، مگر یہ پہلی مرتبہ ہے کہ انہوں نے اپنے استعفے کی تصدیق کی ہے۔

پیر کو خیبر پختونخوا کے گورنر سردار مہتاب خان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سردار مہتاب خان کو 14 اپریل 2014ء کو صوبے کا گورنر تعینات کیا گیا تھا۔

پیر کو پشاور میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے اس کی وجہ خراب صحت بتائی مگر ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ وہ پارلیمانی سیاست میں حصہ لینے کے لیے سرکاری عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔

آئین کے مطابق گورنر اپنے عہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد دو سال تک انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہوتا۔

حالیہ ہفتوں میں سردار مہتاب خان کے استعفے کی خبریں گردش کر رہی تھیں، مگر یہ پہلی مرتبہ ہے کہ انہوں نے اپنے استعفے کی تصدیق کی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) سے وابستہ سردار مہتاب خان 1997ء سے 1999ء تک خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔

ان کا سیاسی کیریئر تین دہائیوں پر محیط ہے اور وہ 1985ء سے اب تک چھ مرتبہ صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں جن میں 1988ء، 1990ء، 1993ء، 1997ء اور 2013ء کے انتخابات شامل ہیں۔

انہوں نے 1990ء، 1993ء اور 1997ء میں قومی اور صوبائی دونوں اسمبلیوں کی نشستوں پر انتخاب لڑا اور کامیابی حاصل کی تھی۔

سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی طرف سے 1999ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خاتمے کے بعد وہ 2002ء کے انتخابات میں بدعنوانی کے الزامات کے باعث حصہ نہ لے سکے مگر 2003ء میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے اور 2008ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

2013ء میں وہ قومی اسمبلی کی نشست ہار گئے مگر صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے جس کے بعد انہیں قائد حزب اختلاف مقرر کیا گیا۔

2014ء میں حکومت کی طرف سے گورنر کے عہدے کے لیے نامزد کیے جانے کے بعد انہوں نے صوبائی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG