امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدے کی حمایت میں بدھ کو فلاڈیلفیا میں خطاب کریں گے۔
رواں ماہ ہی اس معاہدے پر کانگریس میں رائے شماری ہونا ہے اور ایسے خدشات بھی سامنے آئے ہیں کہ اوباما انتظامیہ کو اس معاہدے کی کانگریس سے توثیق میں مشکل پیش آسکتی ہے۔ صدر اوباما یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ معاہدے کی مخالف میں ووٹ ملنے پر اپنا ویٹو کا حق استعمال کر سکتے ہیں۔
جان کیری اور برطانیہ، چین، فرانس، روس، جرمنی اور یورپی یونین کے اعلیٰ سفارتکاروں نے جولائی میں ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس میں تہران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود کرنے کے عوض اس پر عائد پابندی نرم کرنے کا کہا گیا تھا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ ایران کو جوہری ہتھیار کے حصول سے روکنے کے لیے ضمانت ناکافی ہے اور اس سے امریکہ کے اتحادی اسرائیل کے لیے خطرہ بڑھنے کے لیے علاوہ دہشت گردوں کے لیے مبینہ ایرانی حمایت میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اس معاہدے کے حامیوں کے خیال میں ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے باز رکھنے کے لیے یہ بہترین دستیاب دستاویز ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی "اے پی" کے مطابق فلاڈیلفیا میں خطاب کے علاوہ جان کیری کانگریس میں ارکان کے نام ایک خط بھی ارسال کریں گے جس میں اسرائیل اور عرب اتحادی ممالک کے تحفظ کے امریکی عزم کا خاکہ پیش کیا جائے گا۔
کیری اور صدر براک اوباما اس معاہدے پر ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل کرنے میں کوشاں ہیں۔ ریپبلکنز کی اکثریت اس معاہدے کی مخالف ہے۔
معاہدے کی منظوری کے لیے انھیں 34 سینیٹرز کی حمایت درکار ہے اور منگل کو پینسلوینیا سے سینیٹر باب کیسی اور ڈیلا ویئر سے سینیٹر کرس کونز کی حمایت حاصل ہونے کے بعد اب انھیں صرف مزید ایک حمایتی ووٹ درکار ہے۔