رسائی کے لنکس

امریکہ کو شامی حکومت سے ہی بات چیت کرنا ہوگی، کیری


فائل
فائل

امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا امریکہ کو گزشتہ چار برسوں سے جاری شام کے تنازع کا حل بالآخر صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ بات چیت کے ذریعے ہی نکالنا ہوگا۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو شام کے بحران کو حل کرنے کے لیے لامحالہ صدر بشار الاسد کے ساتھ کوئی معاہدہ کرنا پڑے گا۔

امریکی ٹی وی 'سی بی ایس' کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں سیکریٹری کیری نے کہا ہے کہ شام میں جاری بحران کو روکنے اور وہاں انتقالِ اقتدار کو ممکن بنانے کے لیے ضروری ہے کہ امریکہ شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ مذاکرات کرے۔

اتوار کو نشر کیے جانے والے انٹرویو میں امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا امریکہ کو گزشتہ چار برسوں سے جاری شام کے تنازع کا حل کہ بالآخر بات چیت سے ہی نکالنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تمام عالمی طاقتوں کو صدر اسد پر یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ پوری دنیا شام کے مسئلے کا سیاسی حل چاہتی ہے اور انہیں امید ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی کوشش سے صدر اسد پر تنازع حل کرنے کے لیے دباؤ بڑھانے میں مدد ملے گی۔

تاہم سیکریٹری کیری نے یہ واضح نہیں کیا کہ صدر اسد کے ساتھ کوئی بھی ممکنہ معاہدہ کن بنیادوں اور شرائط پر ہوگا۔

اقوامِ متحدہ امریکہ اور یورپی طاقتوں کی ایما پر صدر اسد اور ان کی حکومت کے خلاف لڑنے والے باغیوں کے درمیان کوئی سمجھوتہ کرانے کی کئی کوششیں کرچکا ہے لیکن یہ تمام کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔

شامی باغیوں کا موقف ہے کہ وہ صدر اسد کے ساتھ کوئی ایسا معاہدہ نہیں کریں گے جس میں ان کی اقتدار سے فوری رخصتی کی شرط شامل نہ ہو۔ اس کے برعکس صدر اسد کسی صورت میں حکومت چھوڑنے پر آمادہ نہیں اور گزشتہ چار سال سے جاری خانہ جنگی کے باوجود ان کی اقتدار پر گرفت مضبوط ہے۔

شام میں اسد خاندان کے چار دہائیوں سے جاری جابرانہ اقتدار کے خلاف سنی اکثریت کی جانب سے مسلح بغاوت کا آغاز مارچ 2011ء میں ہوا تھا جو اب اپنے پانچویں سال میں داخل ہورہی ہے۔

گزشتہ چار برسوں کے دوران صدر اسد کی حامی افواج اور باغیوں کے درمیان دو بدو لڑائی اور جھڑپوں میں دو لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور نصف کروڑ سے زائد بے گھر ہوئے ہیں۔

عالمی طاقتیں خصوصاً امریکہ، شام کے بحران سے جنم لینے والی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش) کے عروج سے بھی خائف ہیں جس نے شام اور عراق کے وسیع علاقے پر قبضہ کرکے اپنی الگ ریاست قائم کرر کھی ہے۔

XS
SM
MD
LG