افغانستان میں صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج سے پیدا ہونے والے تنازع کے حل میں مدد کے لیے کابل میں موجود امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے ہفتہ کو بھی دونوں صدارتی امیدواروں سے ملاقاتوں میں معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا۔
14 جون کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج میں خودمختار الیکشن کمیشن نے اشرف غنی کی برتری بتائی تھی لیکن ان کے مدمقابل امیدوار عبداللہ عبداللہ نے انتخابی عمل میں دھاندلی اور جعلی ووٹوں سے بیلٹ باکس بھرنے کے الزامات لگاتے ہوئے نتائج ماننے سے انکار کر دیا تھا۔
عبداللہ نے اپنی فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلاشبہ وہ ہی فاتح ہیں اور ان کے ایک حامی نے یہاں تک کہہ دیا کہ آئندہ حکومت عبداللہ عبداللہ کی ہی ہوگی۔
امریکی وزیرخارجہ جان کیری جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان میں تاریخ کے پہلے جمہوری انتقال اقتدار کے لیے خطرہ ثابت ہونے والے اس تنازع کے حل میں مدد کے لیے جمعہ کو کابل پہنچے تھے۔
انھوں نے اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ سے جمعہ کو بھی علیحدہ ملاقاتیں کی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ایک مستحکم، پرامن اور خوشحال افغانستان میں دلچسپی رکھتا ہے۔
قبل ازیں امریکہ یہ کہہ چکا ہے کہ وہ افغانستان میں غیرقانونی طریقے سے بننے والی کسی بھی حکومت کی حمایت نہیں کرے گا اور ایسی کسی بھی کوشش سے افغانستان سلامتی اور اقتصادی شعبے میں امریکہ اور بین الاقوامی برادری کی حمایت کھوسکتا ہے۔