کینیا میں محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے بتایا ہے غیر قانون طور پر لے جائے جانے والے 1600 سے زائد ہاتھی دانت قبضے میں لیے گئے ہیں۔
یہ ہاتھی دانت تِلوں کی بوریوں میں چھپائے گئے تھے جو کہ یوگنڈا سے کینیا کی بندرگاہ مومباسا کے راستے ترکی جانے والے کنٹینر میں رکھے گئے تھے۔
محکمہ جنگلی حیات کے ڈائریکٹر آرتھر ٹوڈور نے غیر قانونی شکاریوں کو روکنے کے لیے اقدامات بڑھانے پر زور دیتے ہوئے انھیں کینیا اور خطے میں ہاتھیوں کی نسل کے لیے خطرہ قرار دیا۔
ہاتھی دانت کی تجارت 1989ء میں بین الاقوامی تجارت اور معدوم ہوتے جانوروں کی نسل کے ایک معاہدے کے تحت غیر قانونی قرار دی جا چکی ہے۔ لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ اب بھی افریقی ہاتھیوں کا غیر قانونی شکار بہت عام ہے۔
بعض ایشیائی ممالک میں ہاتھی دانت کی بہت مانگ ہے اور اسے روایتی ادویات اور مختلف انواع کے زیورات میں استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ ہاتھی دانت تِلوں کی بوریوں میں چھپائے گئے تھے جو کہ یوگنڈا سے کینیا کی بندرگاہ مومباسا کے راستے ترکی جانے والے کنٹینر میں رکھے گئے تھے۔
محکمہ جنگلی حیات کے ڈائریکٹر آرتھر ٹوڈور نے غیر قانونی شکاریوں کو روکنے کے لیے اقدامات بڑھانے پر زور دیتے ہوئے انھیں کینیا اور خطے میں ہاتھیوں کی نسل کے لیے خطرہ قرار دیا۔
ہاتھی دانت کی تجارت 1989ء میں بین الاقوامی تجارت اور معدوم ہوتے جانوروں کی نسل کے ایک معاہدے کے تحت غیر قانونی قرار دی جا چکی ہے۔ لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ اب بھی افریقی ہاتھیوں کا غیر قانونی شکار بہت عام ہے۔
بعض ایشیائی ممالک میں ہاتھی دانت کی بہت مانگ ہے اور اسے روایتی ادویات اور مختلف انواع کے زیورات میں استعمال کیا جاتا ہے۔