عہدے داروں کے مطابق مشتبہ عسکریت پسندوں نے بارودی سرنگ کا دھماکا کرکے سری نگر کے جنوب میں واقع ضلع پُلواما میں ریلوے لائن کو اُڑا دیا جِس کے نتیجے میں بارہ مولا اور قاضی غُنڈ کے درمیان چلنے والی ریلوے سروس متاثر ہوئی ہے۔
دھماکے سے ریلوے لائن کا دو سے تین میٹر کا حصہ تباہ ہوگیا ہے۔ تاہم اِس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
کشمیر کی سب سے بڑی مقامی عسکری تنظیم حزب المجاہدین نے ریلوے ٹریک کو اُڑانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا اِس لیے جان بوجھ کر رات کےوقت کیا گیا کہ عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے، کیونکہ غروبِ آفتاب اور طلوعِ آفتاب کے درمیان اِس لائن پر کوئی گاڑی نہیں چلائی جاتی۔
وادیِ کشمیر میں ریل سروس گذشتہ سال شروع کی گئی تھی۔ فی الوقت شمال میں بارہ مولا اور جنوب میں قاضی غُنڈ کے درمیان دن میں صرف ایک گاڑی چلائی جاتی ہے۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ مسلمان عسکریت پسندوں نے ریلوے لائن کو ہدف بنایا ہے۔ ایک ایسے موقع پرجب بھارتی محکمہٴ ریل کے ایک اعلیٰ عہدے دار ایک ایسے جامع منصوبے پر کام کا جائزہ لینے کے لیے وادیِ کشمیر کا دورہ کرنےوالے ہیں جِس کے تحت متنازع فی خطے کو بھارت کے وسیع ریلوے نظام کے ساتھ جوڑا جارہا ہے۔
دریں اثنا سرحدی ضلع راجوڑی میں عسکریت پسندوں اور بھارتی مسلح افواج کے درمیان گذشتہ چار روز سے ہونے والی خوں ریز جھڑپوں میں مزید چار عسکریت پسند مارے گئے۔ اِس طرح اِن واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 16ہوگئی ہے جِن میں پانچ بھارتی فوجی بھی شامل ہیں۔