بھارتی کشمیر میں جمعرات کے روز پولیس کی مبینہ فائرنگ سے تین افراد کی ہلاکت کے بعد ایک ہفتے کے دوران تشدد کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 31ہوگئی ہے۔سری نگر میں ہونے والی ان تازہ ہلاکتوں کے خلاف ہزاروں افراد کرفیو کی پرواہ کیے بغیر بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پرنکل آئے۔
پولیس اور ان مشتعل مظاہرین میں جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔
گذشتہ دو ماہ سے بھارتی کشمیر میں جاری ان پرتشدد مظاہروں کے دوران مرنے والوں کی تعداد 48ہوگئی ہے۔
دریں اثناء پولیس فورس کے ایک ترجمان پربھاکر تری پاٹھی کا کہنا ہے کہ ریپڈ ایکشن فورس کے مزید تین سو اہلکار پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے جمعرات کو سری نگر پہنچ گئے ہیں جب کہ بھارتی حکومت کی طرف سے دو ہزار مزید سکیورٹی اہلکار بھی علاقے میں پہنچ گئے ہیں۔