بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حکومت مخالف مظاہرین نے کرفیو کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جمعرات کے روز بھی جاری رکھا۔
اطلاعات کے مطابق وادی کے مرکزی شہر سری نگر میں مظاہرین کی طرف سے کیے جانے والے پتھراؤ کی زد میں آکر سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی الٹ گئی اور اس میں سوار پانچ اہلکار زخمی ہو گئے۔ بارہ مولا کے علاقے میں بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں ایک اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
سری نگر میں اعلیٰ فوجی افسران نے پولیس اور سول انتظامیہ کے حکام سے ملاقات میں حالیہ شورش سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں اس بات پر غور کیا ہے کہ علیحدگی پسند کشمیری رہنما ء سید علی شاہ گیلانی کی طرف سے آئندہ ہفتے علاقے میں فوجی اڈوں کے سامنے پر امن احتجاج کرنے کی کال کو کس طرح ناکام بنایا جا سکتا ہے۔
ادھر مینڈھر کے علاقے میں بھارتی فوج نے جمعرات کو مظاہروں کی حوصلہ شکنی کے لیے گشت کیا۔ اس علاقے میں ایک روز قبل اس وقت کرفیو لگا دیا گیا تھا جب مشتعل مظاہرین نے یہاں تقریباً تمام سرکاری دفاتر کو نذر آتش کر دیا۔
امریکہ میں چند قدامت پسند عیسائیوں کی طرف سے قرآن کی مبینہ بے حرمتی کی خبر منظرعام پر آنے کے بعد مینڈھر میں احتجاج کے دوران سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے پانچ نوجوان ہلاک ہو گئے تھے۔