سری نگر میں بھارتی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جے ایس برار نے اِس خبر کی تردید کی ہے کہ شمالی شہر بانڈی پورہ کے مضافات میں منگل اور بدھ کے درمیانی شب سے جاری جھڑپ کے دوران ایک فوجی میجر یوگندر راج اور رائفل مین اُتم سنگھ ہلاک ہوگئے ہیں۔
جھڑپ اُس وقت شروع ہوئی جب بھارتی فوج کی ایک بھاری جمعیت عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر چھلٹی بانڈی نامی گاؤں میں داخل ہوگئی۔ لیکن جونہی فوجیوں نے اُس نجی مکان کی طرف پیش قدمی شروع کردی جہاں عسکریت پسند موجود تھے اُن کو خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔ واقع میں ایک فوجی میجر اور اُس کا ساتھی شدید طور پر زخمی ہوگئے اور بعد میں ایک فوجی ہسپتال میں دم توڑ بیٹھے۔
اِسی اثنا میں فوجی کمک علاقے میں وارد ہوئی لیکن اِس سے پہلے کہ عسکریت پسندوں کو زندہ یا مردہ گرفتار کیا جاتا وہ ایک قریبی جنگل کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اِس طرح کی صورتِ حال میں فوج اکثر ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرکے یا پھر پیرا ٹروپرز کو علاقے میں اتار کر عسکریت پسندوں کا تعاقب کرتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ خراب موسم کے باعث اس مرتبہ ایسا نہیں کیا گیا۔
فوجی ترجمان نے مزید کہا کہ اگرچہ عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، لیکن خراب موسم کے ساتھ ساتھ دشوار گزار پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے تاحال عسکریت پسندوں کو زندہ یا مردہ نہیں پکڑا جاسکا۔
مقبول ترین
1