کراچی —
بالی وُوڈ کی ’اسٹائل اینڈ گلیمر کوئن‘ کرینہ کپور جو پہن لیں اگلے دن فیشن اسٹیٹمنٹ بن جاتا ہے۔ فلموں میں ان کے کاسٹیومز، یعنی لباس۔۔ جدت، خوبصورتی، اسٹائل اور فیشن کا حسین امتزاج ہوتے ہیں۔ اور مزے کی بات یہ ہے کہ گلیمرس ہونے کے باوجود ان کے کاسٹیومز ان کے کردارسے ’میچ‘ کرتے ہیں۔ اس کی بہترین مثال ’دبنگ ٹو‘ کا آئٹم سونگ ’فیوی کول‘ ہے۔
کرینہ کپور کے فینز کو یہ جان کر یقینا خوشگوار جھٹکا لگے گا کہ اپنی فلموں میں کوئی ڈریس ’رپیٹ‘ نہ کرنے والی کرینہ کپور آنے والی فلم ’گوری تیرے پیار‘ میں صرف چھ جوڑوں میں نظر آئیں گی۔۔ چونک گئے نا آپ بھی۔۔
بھارتی میگزین ’انڈیا ٹوڈے‘ نے فلم کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کرن جوہر کی فلم ’گوری تیرے پیار میں‘ گاوٴں کے پس منظر میں بنائی گئی ہے اس لئے یہ بات پہلے ہی طے کر لی گئی تھی کہ اس مرتبہ کرینہ کے ملبوسات چمک دمک سے پاک اور عام سے ہوں گے۔ فلم میں کرینہ کو گاؤں کے لوگوں کو ان کا حق دلانے کے لئے جدوجہد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اس لئے کرینہ کو اپنے گلیمرس اوتار سے باہر آنا پڑا۔
چھ کاسٹیومز میں سب سے زیادہ گلیمرس اور فیشن ایبل ڈریس وہ ہے جو کرینہ نے فلم کے گانے ’تو‘ میں پہنا ہے۔
فلم کے ڈائریکٹر پنت ملہوترہ نے بتایا، ’ہم نے کاسٹیوم ڈیزائنر منیش ملہوترہ کو فلم سے نکال باہر کیا۔ وہ بہت ناراض بھی ہوا اور اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ مجھ قتل کردے لیکن یہ ضروری تھا۔ کرینہ کو فلم میں صرف چھ جوڑے پہننے تھے اور وہ بھی گلیمر سے ہٹ کے‘۔۔۔
پنت نے کرینہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’انہوں نے ہر طرح سے بہت تعاون کیا۔ کیونکہ اُن کا تعلق گاؤں سے دکھایا گیا ہے اس لئے ان کی ڈائٹ بھی بہت محدود تھی۔ سادہ لباس اور سادہ کھانا۔ کرینہ کو اس بات کا کریڈٹ دینا چاہئیے کہ انہوں نے کسی بھی چیز پر کوئی اعتراض نہیں کیا‘۔
کرینہ کپور کے فینز کو یہ جان کر یقینا خوشگوار جھٹکا لگے گا کہ اپنی فلموں میں کوئی ڈریس ’رپیٹ‘ نہ کرنے والی کرینہ کپور آنے والی فلم ’گوری تیرے پیار‘ میں صرف چھ جوڑوں میں نظر آئیں گی۔۔ چونک گئے نا آپ بھی۔۔
بھارتی میگزین ’انڈیا ٹوڈے‘ نے فلم کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کرن جوہر کی فلم ’گوری تیرے پیار میں‘ گاوٴں کے پس منظر میں بنائی گئی ہے اس لئے یہ بات پہلے ہی طے کر لی گئی تھی کہ اس مرتبہ کرینہ کے ملبوسات چمک دمک سے پاک اور عام سے ہوں گے۔ فلم میں کرینہ کو گاؤں کے لوگوں کو ان کا حق دلانے کے لئے جدوجہد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اس لئے کرینہ کو اپنے گلیمرس اوتار سے باہر آنا پڑا۔
چھ کاسٹیومز میں سب سے زیادہ گلیمرس اور فیشن ایبل ڈریس وہ ہے جو کرینہ نے فلم کے گانے ’تو‘ میں پہنا ہے۔
فلم کے ڈائریکٹر پنت ملہوترہ نے بتایا، ’ہم نے کاسٹیوم ڈیزائنر منیش ملہوترہ کو فلم سے نکال باہر کیا۔ وہ بہت ناراض بھی ہوا اور اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ مجھ قتل کردے لیکن یہ ضروری تھا۔ کرینہ کو فلم میں صرف چھ جوڑے پہننے تھے اور وہ بھی گلیمر سے ہٹ کے‘۔۔۔
پنت نے کرینہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’انہوں نے ہر طرح سے بہت تعاون کیا۔ کیونکہ اُن کا تعلق گاؤں سے دکھایا گیا ہے اس لئے ان کی ڈائٹ بھی بہت محدود تھی۔ سادہ لباس اور سادہ کھانا۔ کرینہ کو اس بات کا کریڈٹ دینا چاہئیے کہ انہوں نے کسی بھی چیز پر کوئی اعتراض نہیں کیا‘۔