رسائی کے لنکس

کراچی بنے گا ’اسمارٹ سٹی‘، غیر ملکی کمپنیوں سے معاہدہ


پہلے مرحلے میں دو تلوار کلفٹن سے شارع فیصل تک شمسی توانائی سے چلنے والی جدید اسٹریٹ لائٹس نصب ہوں گی اور علاقے میں آنے والے تمام افراد کو وائی فائی کی مفت سہولت میسر ہوگی۔

کراچی بہت جلد ’اسمارٹ سٹی‘ بن جائے گا، جس کے بعد یہاں کی عوام کو مفت وائی فائی کی سہولیات میسر ہوں گی، جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں گے اور اسٹریٹ لائٹس بجلی کے بجائے شمسی توانائی سے روشن ہوا کریں گی۔

جی ہاں۔۔! اب یہ باتیں خواب نہیں رہیں گی، بلکہ حقیقت ہوں گی جس کے لئے تین غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں سے باقاعدہ معاہدہ ہوگیا ہے۔ ان کمپنیوں کا تعلق امریکہ، دبئی اور چین سے ہے۔

معاہدہ گزشتہ ہفتے دبئی میں طے پایا جس پر تینوں کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے شرکت کی۔

مقامی میڈیا کو جاری کی گئی تفصیلات میں وزیراطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل میمن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ رواں سال دسمبر میں منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہو جائے گا۔ اس مرحلے میں دو تلوار کلفٹن سے شارع فیصل تک شمسی توانائی سے چلنے والی جدید اسٹریٹ لائٹس نصب ہوں گی جبکہ سی سی ٹی وی کیمرے بھی فکس ہوں گے۔اسی علاقے میں آنے والے تمام افراد کو وائی فائی کی مفت سہولت میسر ہوگی۔

پہلے مرحلے پر 20 ملین امریکن ڈالر لاگت آئے گی، جبکہ مکمل منصوبے پر 20 کروڑ امریکی ڈالر خرچ آئے گا۔ معاہدے پر دبئی کی کمپنی کی جانب سے ان کے نمائندے الشیخ احمد المکتوم، چینی کمپنی ’حوائی‘ کے جوشو ابودا اور امریکہ کی اسمارٹ ٹیکنالوجی کی معروف سرمایہ کار کمپنی کے نمائندے رک ڈیوڈ نے دستخط کئے ہیں۔

شرجیل میمن نے منصوبے کے مقاصد بیان کرتے ہوئے میڈیا کوبتایا ’حکومت سندھ کراچی میں قیام امن کے لئے نہایت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد بھی دراصل یہی ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں، اسٹریٹ لائٹس اور وائی فائی کی بدولت بلا رکاوٹ سڑکوں کی مانیٹرنگ ممکن ہوسکے گی اور اس کے باعث ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان اور اسی قسم کے دوسرے جرائم کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد ملے گی۔‘

XS
SM
MD
LG