رسائی کے لنکس

کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم


فائل
فائل

صدر آصف علی زرداری نے وزیر داخلہ کو ہدایت دی کہ شر پسند عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے اور شہر میں امن وامان کے قیام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں

کراچی میں ایک ہفتے کے دوران 35افراد کی ٹارگٹ کلنگ اورپرتشدد واقعات کے بعد جمعرات کو صدر آصف علی زرداری نے ایک مرتبہ پھر کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

جمعرات کو شہر میں پرتشدد واقعات میں مزید تین افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کھارادر، بفرزون اور لائنز ایریا میں ٹارگٹ کلنک کے واقعات پیش آئے اور بوری بند لاش برآمد ہوئی ۔ پولیس کے مطابق مرنے والے شخص کو اغوا کے بعد گولی مار ی گئی۔ ادھر حسن اسکوائر ، لانڈھی ، کورنگی اور نیوکراچی میں فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوئے ۔

گیارہ مئی سے سترہ مئی تک سیاسی کارکنان اورمذہبی رہنماؤں سمیت 35 افراد لقمہ اجل بنے، جس کے بعد شہر میں ایک مرتبہ پھر خوف و ہراس کاراج ہے۔

اسی تناظر میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے جمعرات کو وزیرداخلہ رحمن ملک سے لندن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اورانہیں آگاہ کیا کہ گزشتہ تین روز میں ایم کیو ایم کے پانچ کارکنان کو قتل کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان واقعات کا فی الفور نوٹس لیا جائے اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔

الطاف حسین کےرابطے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے ایوان صدراسلام آباد میں صدر زرداری سے ملاقات کی اور کراچی کے حالات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ صدر آصف علی زرداری نے وزیر داخلہ کو ہدایت دی کہ شر پسند عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے اور شہر میں امن وامان کے قیام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔

یاد رہے کہ کراچی میں رواں سال سے ہی امن وامان کی صورتحال حکومت کیلئے ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے ۔ گزشتہ سال پہلے سات ماہ میں تقریبا ساڑھے نو سو سے زاہد ہلاکتوں کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے اگست کے آخری عشرے پر کراچی بد امنی پر نوٹس لیا تھا جس کے بعد شہر میں امن و امان کی صورتحال میں واضح تبدیلی دیکھی گئی لیکن رواں سال کے آغاز سے شہر ایک مرتبہ پھر بد امنی کی لپیٹ میں ہے ۔

XS
SM
MD
LG