رسائی کے لنکس

کراچی میں کشیدگی جاری، مزید 12 افراد قتل


کراچی میں کشیدگی جاری، مزید 12 افراد قتل
کراچی میں کشیدگی جاری، مزید 12 افراد قتل

ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی مرکز کراچی میں قتل و غارت کا سلسلہ پیر کو بھی جار ی رہا جس میں مزید 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ شہر کے کئی علاقوں میں کشیدگی ہے جبکہ پولیس کے مطابق 7 گاڑیوں کو نذرِآتش کیا جاچکا ہے۔

شہر کے علاقوں کورنگی، عوامی کالونی، دھوبی گھاٹ اور لیاری سے بوری میں بند ہاتھ پائوں بندھی چار لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ نامعلوم مسلح افراد نے بلدیہ ٹائون کے ایک گھر میں گھس کر فائرنگ کردی جس سے ایک خاتون سمیت دو افرادہلاک ہوگئے۔

گلستانِ جوہر بلاک 17، ابوالحسن اصفہانی روڈ، کہکشاں سوسائٹی، نارتھ ناظم آباد اور مانسہرہ کالونی میں ہونے والی فائرنگ میں بھی پانچ افراد مارے گئے جن میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔

پیر کی شام نیو کراچی کے علاقہ اللہ والی چورنگی کے نزدیک فائرنگ میں ایک شخص ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوگئےجبکہ نارتھ کراچی کے علاقے 'فور- کےچورنگی' کے قریب بھی فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے۔ فائرنگ سے متاثرہ علاقوں میں خوف و ہراس کی صورتِ حال ہے اور کاروباری مراکز بند ہیں۔

شہر کے علاقہ سرجانی ٹائون میں گزشتہ کئی روز سے جاری کشیدگی برقرار ہے اور علاقے میں فائرنگ کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ علاقہ میں تین گاڑیوں، اک گھر اور کئی پتھاروں کو نذرِ آتش کردیا گیا ہے جبکہ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حالیہ فسادات میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے اورنگی ٹائون میں بھی صورتِ حال کشیدہ ہے جبکہ تیسر ٹائون اور خدا کی بستی میں دن بھر دو گروپوں کے مسلح کارندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

وزیرِ داخلہ کی ملاقاتیں

ادھر سندھ کے صوبائی وزیرِداخلہ منظور وسان نے حکومت کی سابق اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے صدر دفتر کا دورہ کیا اور تنظیم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان سے شہر میں امن و امان کی صورتِ حال پر طویل تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ امن و امان کی ذمہ داری ان کی ذمہ داری ہے اور ان کے بقول وہ جانتے ہیں کہ شہر میں کیا ہورہا ہے اور کن علاقوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے سیاسی دوستوں کی مشاورت اور رہنمائی میں امن و امان کے لیے اقدامات کریں گے اور اس سلسلے میں جلد اجلاس بلا کر لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

منظور وسان نے کہا کہ انہوں نے ملاقات کے دوران ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم قائد الطاف حسین سے بھی فون پر گفتگو کی جنہوں نے شہر میں امن قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ایچ آر سی پی کی رپورٹ

واضح رہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے شہر میں قیامِ امن کے لیے ہفتہ کو ایک بڑی ریلی بھی منعقد کی گئی تھی تاہم اس کے باوجود شہر کی کشیدہ صورتِ حال ندستور برقرار ہے جس کی ذمہ داری ایک تازہ رپورٹ میں کراچی کی بڑی سیاسی جماعتوں پر عائد کی گئی ہے۔

پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے پیر کو جاری کردہ رپورٹ میں کراچی میں خون ریز تشدد کی حالیہ لہر کا ذمہ دار شہر کی بڑی سیاسی جماعتوں کو ٹہرایا گیا ہے۔

کمیشن کے سینئر اراکین پر مشتمل 'فیکٹ فائنڈنگ مشن' نے شہر کے دورے اور مختلف حلقوں کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد مرتب کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قبضہ مافیا اور دیگر جرائم پیشہ گروہوں نے کراچی میں بدامنی کی صورت حال کا ناجائز فائدہ اُٹھانے کی کوشش کی لیکن وہ بظاہر قتل و غارت کے اس بھیانک کھیل کے مرکزی کردار نہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شہر کی صورتِ حال میں مرکزی کردار "بڑے سیاسی گروپوں کا ہے اور امن کی کنجی بھی انہی کے پاس ہے"۔

XS
SM
MD
LG