سندھ کی صوبائی حکو مت نے وزیرِ اعلیٰ کے بارہ مشیروں کو ان کے عہدوں سے فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پیر کےروز صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان مشیروں کی تعیناتی کا حکم واپس لیا جارہاہے ۔ نوٹی فیکیشن میں ان مشیروں کو فارغ کیے جانے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی
تاہم صوبائی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مشیروں کو فارغ کیے جانے کا فیصلہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کی روشنی میں اٹھایا گیا ہے جس کے تحت صوبائی حکومت میں پانچ سے زائد مشیروں کی تقرری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سندھ کی صوبائی حکومت میں کل 17 مشیر کام کررہے تھے جن میں سے 12 کی فراغت کے بعد اب ان کی تعداد آئین کی مقرر کردہ حد کے مطابق یعنی پانچ رہ گئی ہے۔
جن مشیروں کو فارغ کیا گیا ہے ان میں سندھ کی صوبائی حکومت کی ترجمان شرمیلا فاروقی ، امتیاز احمد شیخ، محمد صدیق ابو بھائی، جہانگیر دلاور خانجی، ڈنشا انکل سریا، غلام قادر ملکانی، بابر لغاری، محمد کامران بیہن، مفتی فیروزالدین ہزاروی، سردار عامر خان بھٹو، جام احمد سومرو اور وقاص ملک شامل ہیں۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی، زبیر موتی والا، امام الدین شوقین ، راشد ربانی اور خواجہ اظہارالحسن بدستور صوبائی مشیر کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔