رسائی کے لنکس

کراچی کی ایک فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے 6 کارکن ہلاک


فائر ڈپارٹمنٹ کراچی کی ایک گارمنٹ فیکٹری میں لگی آگ بجھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ مئی 2009
فائر ڈپارٹمنٹ کراچی کی ایک گارمنٹ فیکٹری میں لگی آگ بجھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ مئی 2009

کراچی کی ایک فیکٹری میں بدھ کے روز بوائلر پھٹنے سے کم ازکم 6 کارکن ہلاک اور ایک جھلس گیا۔

شاہ لطیف ٹاؤن کی پولیس نے کہا ہے کہ یہ واقعہ لانڈھی منزل پمپ کے قریب ہنڈا اٹلس کی فیکٹری میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں 7 کارکن جھلس گئے۔

زخمیوں کو سول اسپتال کراچی کے برن یونٹ منتقل کیا گیا جہاں 6 کارکن علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔

اسپتال حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام کارکنوں کے جسم 100 فی صد جھلس گے تھے۔ جب کہ زندہ بچ جانے والے واحد کارکن کے جسم کا 90 فی صد تک حصہ محفوظ رہا۔

پولیس نے بتایا کہ ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور واقعات کی چھان بین کی جا رہی ہے۔

سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور لیبر ڈپارٹمنٹ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے اس سانحه کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے بوائلر پھٹنے کی وجوہات کا پتا لگایا جائے اور یہ معلوم کیا جائے کہ فیکٹری کا آخری بار معائنہ کب ہوا تھا۔

روزنامہ ڈان کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی شرقی کے ڈی آئی جی نے کہا ہے کہ بوائلر گیس کے اخراج کی وجہ سے پھٹا۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق فیکٹری کی انتظامیہ نے شروع میں خود آگ پر قابو پانے کی کوشش کی، لیکن جب وہ ناکام ہو گئے تو بعد میں فائر بریگیڈ کو طلب کر لیا۔

XS
SM
MD
LG