رسائی کے لنکس

کنیریا کو کلیئرنس نہیں دی: آئی سی سی، پی سی بی


کنیریا کو کلیئرنس نہیں دی: آئی سی سی، پی سی بی
کنیریا کو کلیئرنس نہیں دی: آئی سی سی، پی سی بی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور پاکستان اور برطانیہ کے کرکٹ حکام نے پاکستان کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا کو 'کلیئرنس سرٹیفکیٹ' جاری کرنے کی تردید کی ہے۔

پیر کو آئی سی سی، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک مشترکہ بیان میں ذرائع ابلاغ کے ذریعے منظرِ عام پر آنے والے دانش کنیریا کے دعووں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تینوں اداروں کی جانب سے کنیریا کو کبھی بھی کوئی ایسا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لندن کی ایک عدالت میں ایک مقدمے کی سماعت کے دوران وکلا نے عدالت کو بتایا تھا کہ سابق پاکستانی بالر نے ستمبر 2009ء میں برطانیہ کی دو کائونٹی ٹیموں کے درمیان ہونے والے میچ میں اپنی ٹیم 'ایسکس' کے ایک ساتھی مارون ویسٹ فیلڈ کو اسپاٹ فکسنگ پہ آمادہ کرنے میں کردار ادا کیا تھا۔

ویسٹ فیلڈ نے عدالت کے روبرو اس میچ میں دی گئی ہدایات کے مطابق بالنگ کرانے کے عوض چھ ہزار پاؤنڈز وصول کرنے کا اعتراف کیا تھا جس پر انہیں چار ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

لیکن ہفتے کو پاکستان کے شہر لاہور میں جاری ایک ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کے فائنل میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کنیریا نے خود پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ برطانوی پولیس انہیں ان الزامات سے بری کرچکی ہے جب کہ ان کے پاس 'ای سی بی' اور 'آئی سی سی' کے جاری کردہ 'کلیئرنس سرٹیفیکیٹ' بھی موجود ہیں۔

دانش کنیریا کو مذکورہ مقدمے میں ایسکس پولیس نے 2010ء میں حراست میں لیا تھا لیکن بعد ازاں تفتیش کے بعد انہیں فردِ جرم عائد کیے بغیر رہا کردیا گیا تھا۔

کنیریا نے 2000ء سے 2010ء کے دوران میں 61 ٹیسٹ اور 18 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی قومی ٹیم کی نمائندگی کی۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی 'انٹیگریٹی کمیٹی' کی جانب سے کلیئر نہ کیے جانے کے باعث انہیں 2010ء کے بعد سے قومی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

لیکن پیر کو جاری کیے جانے والے مشترکہ بیان میں 'پی سی بی' نے کہا ہے کہ مارون ویسٹ فیلڈ کے مقدمے میں فیصلہ سنائے جانے کے بعد کنیریا کو اپنے موقف کی وضاحت کے لیے دوبارہ 'انٹیگریٹی کمیٹی' کے سامنے طلب کیا جائے گا۔

بیان میں پی سی بی نے کہا ہے کہ کنیریا کی کلیئرنس کا معاملہ انٹیگریٹی کمیٹی میں زیرِ التوا ہے اور کمیٹی کے روبرو آخری پیشی پر انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 'ایسکس' پولیس کی جانب سے کی گئی پوچھ گچھ کے ٹیپ بورڈ کو جمع کرائیں۔

یاد رہے کہ سابق لیگ اسپنر نے پی سی بی کے فیصلے کے خلاف گزشتہ برس سندھ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے نومبر میں مسترد کردیا تھا۔

کنیریا نے عدالت کے فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدلیہ میں اپیل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن انہوں نے اس ضمن میں تاحال کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

کنیریا 2004ء سے 2009ء تک 'ایسکس' کی جانب سے برطانیہ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلتے رہے ہیں اور قومی ٹیم میں شامل نہ کیے جانے کے بعد ان دنوں ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG