رسائی کے لنکس

میں کچھ نہیں بولوں گا کیونکہ سچ کڑوا ہوتا ہے: جنید خان


جنید خان
جنید خان

پاکستان کے ورلڈ کپ سکواڈ سے ڈراپ ہونے کے بعد فاسٹ بالر جنید خان نے ایک ٹویٹ میں اپنی تصویر شائع کی ہے، جس میں اُن کا منہ کالی پٹی سے بند دکھایا گیا ہے۔ تصویر کے نیچے اُنہوں نے لکھا ہے کہ وہ کچھ نہیں بولیں گے، کیونکہ سچ کڑوا ہوتا ہے۔

جنید خان کا نام ورلڈ کپ کیلئے اس پندرہ رکنی سکواڈ میں شامل تھا جو چیف سیلیکٹر انضمام الحق نے کچھ روز پہلے جاری کیا تھا۔

تاہم، انگلینڈ کے ہاتھوں پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز 4-0 سے ہارنے کے بعد انضمام الحق نے ورلڈ کپ کیلئے نئے حتمی سکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے جنید خان، فہیم اشرف اور عابد علی کو ڈراپ کر دیا اور اُن کی جگہ محمد عامر، وہاب ریاض اور شاداب خان کو سکواڈ میں شامل کر لیا۔

جنید خان نے سکواڈ سے ڈراپ کئے جانے پر انوکھے انداز میں احتجاج کیا ہے۔ تاہم، اُنہوں نے کچھ دیر کے بعد یہ ٹویٹ اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے حذف کر دی۔

انگلینڈ کے خلاف حالیہ پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے تیسرے اور چوتھے میچ میں جنید خان کو موقع دیا گیا۔ لیکن، وہ کوئی متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے۔ تیسرے میچ میں اُنہوں نے 8 اووروں میں 57 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی جبکہ چوتھے میچ میں اُنہوں نے دس اوور کرائے جن میں 85 رنز دئے اور ایک ہی وکٹ حاصل کی۔

بعض ناقدین کا خیال ہے کہ جنید خان کی غیر متاثر کن کارکردگی کے باوجود ان کی جگہ عامر خان اور وہاب ریاض کو سکواڈ کا حصہ بنائے جانے پر اُن کا احتجاج کچھ نہ کچھ وزن ضرور رکھتا ہے، کیونکہ محمد عامر اپنے آخری 10 ایک روزہ میچوں میں صرف دو ہی وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے تھے۔ اس کے علاوہ وہاب ریاض نے بھی گذشتہ دو برسوں کے دوران کوئی ایک روزہ بین الاقوامی میچ نہیں کھیلا ہے اور کوچ مکی آرتھر نے ان کی کارکردگی پر شدید مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

جنید اور عابد علی کو ڈراپ کرتے ہوئے چیف سیلیکٹر انضمام الحق کا کہنا تھا کہ انہیں ڈراپ کرنے کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ وہ اچھے کھلاڑی نہیں ہیں۔ محمد عامر اور وہاب ریاض کو اس لئے شامل کیا گیا ہے کیونکہ وہ انگلینڈ میں کرکٹ کھیلنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، اور یوں، وہ یہاں کی وکٹوں اور موسمی حالات سے خاصی واقفیت رکھتے ہیں۔

انضمام کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ انہیں جنید اور عابد علی پر ترجیح دی گئی۔

تاہم، ڈراپ ہونے والے تینوں کھلاڑیوں فہیم اشرف، جنید خان اور عابد علی کو انگلینڈ میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاکہ اچانک ضرورت پڑنے پر وہ ٹیم کیلئے دستیاب رہیں۔

آئی سی سی نے حتمی سکواڈ کے اعلان کیلئے 23 مئی کی ڈیڈ لائن مقرر کر رکھی تھی اور اس کے بعد اگر ٹیم میں کسی کھلاڑی کے زخمی ہوجانے یا عدم دستیابی کی صورت میں متبادل کھلاڑی کو شامل کرنے کیلئے آئی سی سی کی خصوصی اجازت کی ضرورت ہو گی۔

XS
SM
MD
LG