رسائی کے لنکس

بریڈ پِٹ نے مجھ سمیت بچوں پر تشدد کیا، انجلینا جولی کا الزام


2014 میں ان کی شادی کے موقع پر لی گئی تصویر، دونوں ایک دہائی ایک دوسرے کے ساتھ رہے۔
2014 میں ان کی شادی کے موقع پر لی گئی تصویر، دونوں ایک دہائی ایک دوسرے کے ساتھ رہے۔

معروف امریکی اداکار انجلینا جولی نے منگل کے روز ایک امریکی عدالت میں داخل کردہ دستاویزات میں الزام لگایا ہے کہ ان کے سابقہ شوہر، معروف اداکار بریڈ پٹ نے 2016 میں ایک فلائٹ کے دوران انہیں سر سے پکڑ کر جھنجھوڑا اور جب ان کے بچوں نے ان کا دفاع کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے ایک بچے کا گلا دبایا جب کہ دوسرے کے ساتھ مارپیٹ کی۔

تشدد کی یہ تفصیل دونوں کے مابین طلاق کے بعد فرانس میں واقعہ ایک گھر اور ایک وائنری کی ملکیت کے تنازع کے مقدمے کے دوران سامنے آئی۔ یہ اثاثے دونوں کے مشترکہ ملکیت تھے اور طلاق کے بعد انجلینا جولی نے ان اثاثوں کی ملکیت پر دعوی کر رکھا ہے۔

بریڈ پٹ کے ایک ترجمان نے، جنہیں عوامی طور پر اس بارے میں تبصرہ کرنے کی اجازت نہیں تھی، ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور اس دعوے کو گھسے پٹے الزامات کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خاندان کو مزید نقصان پہنچے گا۔

تشدد کے یہ الزامات اس فلائیٹ کے کچھ عرصے بعد ہی سامنے آئے تھے لیکن اس بارے میں تفصیلات بہت غیر واضح تھیں اور انہیں طلاق کی دستاویزات میں سیل بند رکھا گیا تھا۔ ایف بی آئی اور لاس اینجلس کاؤنٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف چلڈرن اینڈ فیملی کی جانب سے تحقیقات کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ بریڈ پٹ کے خلاف اقدامات لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ایک امریکی جج نے ان الزامات کے سامنے آنے کے باوجود بریڈ پٹ کو مشترکہ کسٹڈی دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ایک اپیل کورٹ نے جولی کی جانب سے اپیل کے بعد اس فیصلے کو ختم کر دیا تھا اور اس جج کو اس مقدمے سے مفادات کے تصادم کی بنیادپر ہٹا دیا تھا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا کہ عدالت میں داخل کی گئی دستاویزات کے مطابق 14 ستمبر 2016 کے روز جولی اور ان کے شوہر پٹ اپنے چھ بچوں کے ساتھ لاس اینجلس میں واقعہ وائنری شاؤٹو مائی راول کا سفر کر رہے تھے۔

دستاویزات کے مطابق ’’بریڈ پٹ کا جارحانہ رویہ خاندان کے ائیرپورٹ پہنچنے سے پہلے شروع ہو چکا تھا۔ پٹ ایک بچے سے جھگڑ رہے تھے۔ جب فلائیٹ شروع ہوئی تو جولی نے بریڈ پٹ سے استفسار کیا کہ معاملہ کیا ہے۔ اس موقع پر پٹ نے جولی پر بچوں کی حمایت کا الزام لگایا اور ان پر جارحانہ جملوں کی بوچھاڑ کر دی۔‘‘

دستاویزات کے مطابق اس کے بعد بریڈ پٹ جولی کو زبردستی باتھ روم تک لے گئے اور ان پر چلانا شروع کر دیا۔ انہوں نے جولی کو سر سے پکڑ کر جھنجھوڑنا شروع کر دیا، پھر جولی کے کندھوں کر پکڑ کر دوبارہ جھنجھوڑا۔ اس کے بعد انہیں باتھ روم کی دیوار کی جانب دھکا دے دیا۔‘‘

جولی کی جانب سے جواب دعوی میں لکھا گیا ہے کہ اس موقع پر ان کا ایک بچے نے، جس کی عمر 8 سے 15 برس کے درمیان ہے جولی کا زبانی طور پر دفاع کیا جس پر بریڈ پٹ آگ بگولا ہوگئے۔

دستاویز کے مطابق اس موقع پر بریڈ پٹ اس بچے کی جانب جھپٹے۔ انہیں روکنے کے لیے انجلینا جولی نے انہیں پیچھے سے پکڑا۔ لیکن بریڈ پٹ نے جولی سے خود کو چھڑانے کے لیے خود کو اس ہوائی جہاز کی ایک سیٹ پر زور سے گرایا جس کی وجہ سے جولی کی کمر اور کہنی پر زخم آئے۔

دستاویز میں لکھا ہے کہ اس موقع پر دوسرے بچے جولی اور اپنا دفاع کرنے کے لیے بہادری سے ان کی جانب لپکے۔ اس تنازع دوران بریڈ پٹ نے ایک بچے کا گلا دبایا جب کہ دوسرے کو چہرے پر مارا۔

اس دستاویز کا کہنا ہے کہ اس تنازع کے بعد بریڈ پٹ نے جولی پر بئیر پھینکی جب کہ بچوں پر بئیر اور وائن الٹائی۔

اس واقعے کے اگلے روز جولی نے ایف بی آئی کے دو تفتیشی افسران کے سامنے بیان دیا تھا۔ ان کا بیان ایجنسی کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ میں سامنے آیا تھا۔

اس رپورٹ میں تصاویر بھی شامل تھیں جن میں جولی کی کہنی پر زخم اور ان کے ہاتھ پر رگڑ سے پیدا ہونے والے زخم کے نشانات تھے۔ جولی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس واقعے سے پہلے بریڈ پٹ کو شراب کے دو سے تین ڈرنکس پیتے ہوئے دیکھا تھا اور یہ کہ وہ اس وقت شراب کے نشے میں دھت نہیں تھے بلکہ اپنے ہوش و حواس میں موجود تھے۔

تفتیشی افسران اس کے بعد وفاقی پراسیکیوٹرز سے ملے تھے اور اس تنازع میں شامل تمام فریقوں نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ اس کیس میں بریڈ پٹ کے خلاف مجرمانہ کارروائی نہیں کی جائے گی۔

47 سالہ اداکار اور ڈائریکٹر انجلینا جولی اور ان کے 58 برس کے سابقہ شوہر بریٹ پٹ، دونوں آسکر ایوارڈ یافتہ ہیں اور قریب بارہ برس تک ہالی وڈ کے سب سے اہم جوڑے کے طور پر جانے جاتے تھے۔

2014 میں ان کی شادی کے موقع پر دونوں ایک دہائی سے ایک دوسرے کے ساتھ تھے۔ 2016 میں جولی نے بریڈ پٹ سے طلاق کی درخواست دی تھی۔ 2019 میں ایک جج نے دونوں کی شادی ختم کرنے کا فیصلہ دیا جب کہ طلاق کا کیس بچوں کی کسٹڈی اور مالی تنازعات کی وجہ سے ابھی تک جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG