رسائی کے لنکس

ایران اور سعودی عرب تحمل کا مظاہرہ کریں، جان کیری


فائل
فائل

امریکی محکمہ ٔ خارجہ کے مطابق جان کیری مسلسل اپنے ایرانی اور سعودی ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

امریکہ نے ایران اور سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ حالیہ سفارتی کشیدگی کے دوران تحمل کا مظاہرہ کریں اور مذاکرات کے ذریعے اپنے اختلافات نبٹائیں۔

امریکی محکمہ ٔ خارجہ کے ایک ترجمان نے معاصر نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کو بتایا ہے کہ تنازع کے آغاز کے بعد سے وزیرِ خارجہ جان کیری مسلسل اپنے ایرانی اور سعودی ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ترجمان جان کربی نے بدھ کو 'بی بی سی' کو بتایا کہ جان کیری اتوار سے اب تک ایرانی وزیرِخارجہ جواد ظریف، سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر اور سعودی عرب کی نائب ولی عہد شہزادہ محمد سلمان کے ساتھ کم از کم دو، دو بار گفتگو کرچکے ہیں۔

ترجمان کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ کے ان رابطوں کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرکے صورتِ حال کو معمول پر لانے کی کوشش کرنا ہے تاکہ دونوں حکومتیں باہمی رابطوں اور مذاکرات کے ذریعے اپنے اختلافات دور کرسکیں۔

ترجمان نے بتایا کہ امریکی وزیرِ خارجہ کے مسلسل رابطوں کا ایک مقصد دونوں ممالک کے حکام کو یہ باور کرانا ہے کہ ان کی اس کشیدگی کے علاوہ بھی خطے کو بعض دیگر اہم مسائل درپیش ہیں جو ان کی فوری توجہ کے متقاضی ہیں۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق ایران-سعودی عرب تنازع بدھ کو بھی جان کیری کی مصروفیات میں سرِ فہرست رہے گا اور وہ دونوں ملکوں کے حکام کے علاوہ خطے کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔

سعودی عرب میں ایک اہم شیعہ رہنما کی پھانسی کے ردِ عمل میں تہران میں مشتعل مظاہرین نے ہفتے کو سعودی سفارت خانے پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی تھی جس کے بعد سعودی عرب نے اتوار کو ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے۔

سعودی عرب کی دیکھا دیکھی اس کے خلیجی اتحادی بحرین اور افریقی عرب ملک سوڈان نے بھی ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ کویت نے بھی تہران سے اپنا سفیر واپس بلالیا ہے۔

تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملے کے ردِ عمل میں متحدہ عرب امارات نے تہران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کی سطح گھٹانے کا اعلان کیا ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق بدھ کو اردن نے دارالحکومت عمان میں تعینات ایرانی سفیر کو طلب کرکے سعودی سفارت خانے پر حملے اور "عرب ملکوں میں ایران کی مداخلت" پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

اردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزارتِ خارجہ نے سعودی عرب کے اندرونی معاملات سے متعلق ایرانی قیادت کے بیانات کو بھی مسترد کیا ہے اور ایرانی سفیر سے کہا ہے کہ وہ اپنی حکومت کو اردن کے تحفظات سے فوری آگاہ کریں۔

XS
SM
MD
LG