امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے متنبہ کیا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے اقتدار کی کسی بھی کوشش سے افغانستان امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی ’’مالی اور سکیورٹی‘‘ اعانت سے محروم ہو سکتا ہے۔
منگل کو کابل میں امریکی سفارتخانے سے جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ انھیں افغانستان میں مظاہروں کی خبریں ملی ہیں اور ایک "متوازی حکومت" کی سامنے آنے والی آراء پر انھیں شدید تشویش ہے۔
"کسی بھی ماورائے قانون طریقے سے اقتدار حاصل کرنے کا اقدام افغانستان کو امریکہ اور بین الاقوامی برادری کی معاشی اور سلامتی سے متعلق حمایت سے محروم کر دے گا۔"
افغان حکام نے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج کا اعلان پیر کو کیا تھا جس کے مطابق سابق وزیرخزانہ اشرف غنی احمد زئی کو برتری حاصل تھی۔
سابق وزیرخارجہ اور صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے دھاندلیوں اور جعلی ووٹنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے نتائج کو مسترد کیا۔ ان کے ایک ترجمان نے نتائج جاری کرنے کو "بغاوت" قرار دیا۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ انھیں توقع ہے کہ افغانستان کے انتخابی ادارے تمام الزامات اور بے قاعدگیوں کا معقول انداز میں جائزہ لیں گے۔
لیکن ان کے بقول تشدد اور غیر قانونی اقدام کی دھمکیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انھوں نے افغان رہنماؤں سے امن برقرار رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔
ادھر منگل کو کابل ہی میں اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ وہ دوسرے مرحلے کے صدارتی انتخاب کے فاتح ہیں۔
"ہم بغیر کسی شک و شبہ کے اس مرحلے کے فاتح ہیں"۔ ان کے حامیوں نے دارالحکومت میں ابتدائی نتائج کے خلاف ریلی نکالی۔
دو صدارتی امیدواروں میں سے ایک طرف سے انتخابی عمل پر عدم اعتماد کے اظہار اور الیکشن کمیشن کی طرف سے ابتدائی نتائج کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں مبصرین اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ جنگ سے تباہ حال ملک مزید انتشار کا شکار ہو سکتا ہے۔