امریکی وزیرِ دفاع جِم میٹس نے کہا ہے وقت آگیا ہے کہ عوامی جمہوریہٴ کوریا اپنے آپ کو تنہا کرنے کا عمل ترک کرے اور جوہری ہتھیاروں کے حصول کی راہ چھوڑ دے۔
بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں، اُنھوں نے کہا ہے کہ امریکہ اور اُس کے اتحادیوں نے اپنے اوپر حملے کی صورت میں اپنے دفاع کی استعداد اور واضح عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ کِم جونگ اُن کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متحدہ آواز اور دنیا بھر کی حکومتوں کے بیانات پر دھیان دینا ہوگا، جو سارے اس بات پر متفق ہیں کہ شمالی کوریا عالمی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرے کا باعث ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ شمالی کوریا کو ایسے اقدامات کے بارے میں سوچنا بند کرنا چاہیئے، جو اُس کی حکومت کے خاتمے اور اُس کے عوام کی تباہی پر منتج ہوں۔
جِم میٹس نے کہا ہے کہ گذشتہ دسمبر میں صدر ٹرمپ کو امنڈتے ہوئے اِن خطرات سے آگاہ کیا گیا تھا، اور عہدہ سنبھالنے کے بعد مجھے بھیجے گئے پہلے حکم نامے میں اُنھوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ہمیں اپنے بیلسٹک میزائل اور جوہری دفاعی افواج کو چوکنہ رکھنا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ امریکی محکمہٴ خارجہ اس عالمی خطرے کو سفارتی طریقہ کار سے حل کرنے کی تمام کوشش کر رہا ہے، اور اس بات کی جانب توجہ دینی ہوگی کہ اب اتحاد میں شامل فوجوں کے پاس نہایت جدید، تجربہ کار اور قابل رشک دفاع اور جارحانہ بچاؤ کی صلاحیت موجود ہے۔