ہفتے کے روز ایک روسی مسافر طیارہ ہنگامی لینڈنگ کے دوران ٹوٹ کر بکھرگیا جس سے دو مسافر ہلاک اور 83 زخمی ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا داغستان ایئر لائنز کا ایک جٹ طیارہ ماسکو کے ایک ایئر پورٹ سے176 مسافروں کو لے کرروانہ ہوا تھا، لیکن اسے ماسکو ہی کے ایک دوسرے ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی ، جس دوران وہ رن وے سے پھسل گیا اور اس کے تین ٹکڑے ہوگئے۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ طیارے کے پائلٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 80 کلومیٹر کی اڑان کے بعد 1970ء کے عشرے کے اس طیارے کے تین میں سے دو انجن فیل ہوگئے اور تیسرے انجن نے اس وقت کام کرنا چھوڑ دیا جب وہ اتر رہا تھا۔
طیارہ ماسکو سے روس کے جنوبی علاقے داغستان جارہاتھا۔
فضائی سیکیورٹی کے سلسلے میں تپولف -154 قسم کے جیٹ طیاروں کی تاریخ کچھ اچھی نہیں ہے۔ پچھلے سال جنوری میں روس کی فضائی کمپنی ایرو فلوٹ نے مسلسل کئی حادثوں کے بعد اپنے باقی ماندہ 23 تپولف -154 طیارے سروس سے نکال دیے تھے۔
پولینڈ کے صدر لچ کاچنسکی اس سال کے شروع میں اس وقت ہلاک ہوگئے تھے جب ان کا تپولف -154طیارہ مغربی روس پر سے گہری دھند کی لپیٹ میں آکر حادثے کاشکار ہوگیا تھا۔
اپنے انجن کے بہت زیادہ شور کے باعث یورپ کے بعض حصوں میں اس طیارے پر پابندی عائد ہے۔ تاہم روس میں چھوٹی فضائی کمپنیاں باقی ماندہ تپویف طیارے چلارہی ہیں۔