کراچی —
بالی وُڈ کی لیجنڈری اداکارہ شبانہ اعظمیٰ نے یہ دلچسپ انکشاف کرکے سب کو ہی حیران کردیا کہ ان کے شوہر اور بالی وُڈ کو سیکڑوں سُپر ہٹ رومینٹک گانے دینے والے شاعر جاوید اخترنے کبھی شبانہ کے لئے کوئی رومانوی گیت نہیں لکھا۔
شبانہ اعظمیٰ رواں ہفتے ہی ممبئی سے کراچی پہنچی ہیں۔ سندھ فیسٹیول میں ان کی شرکت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی دعوت کا حصہ ہے۔ انہوں نے پاکستانی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپنی پسند، ناپسند، فیملی اور دیگر موضوعات پر کھل کر باتیں کی ہیں۔
شبانہ کا کہنا تھا کہ، ’دنیا کے لئے رومینٹک گانے تخلیق کرنے والے جاوید سے جب میں یہ شکوہ کرتی ہوں کہ گھر میں تو آپ بالکل بھی رومینٹک نہیں تو ان کا جواب ہوتاہے کہ سرکس میں کرتب دکھانے والا گھر میں آکر تو کرتب نہیں دکھاتا نا۔ شہرہ ِآفاق گانا ’ایک لڑکی کو دیکھا ‘ بھی انہوں نے فلم کی ہیروئن منیشا کوائرالہ کے لئے لکھا تھا‘۔
شبانہ نے نہایت خوشگوار موڈ میں بتایا، ’فلم ’مکڑی‘ میں اپنے کردار کے لئے جب وہ مختلف طرح کے گیٹ اپ کر کر کے دیکھ رہیں تھیں تو جاوید اخترسیٹ پر آئے اور کہا کہ اگر چڑیل کا ہی گیٹ اپ کرنا ہے تو بس اتنا کرو کہ میک اپ نہ کرو‘۔
نجی ٹی وی ’جیو نیوز‘ سے انٹرویو میں شبانہ اعظمیٰ نے اپنی فیملی لائف، پاکستان سے ان کی محبت، کام کی لگن، والدین، گھربار اور اپنی آنے والی فلموں و ڈراموں سے متعلق بہت سی دلچسپ انداز میں ڈھیر ساری باتیں کیں۔ قارئین کی دلچسپی کی غرض سے ان کے انٹرویو کے کچھ اقتباسات یہاں من و عن پیش کئے جارہے ہیں۔
شبانہ اعظمی نے دوران انٹرویو کہا کہ، ’جاوید صاحب کو میں بہت اچھا رائٹر مانتی ہوں اور میرا خیال ہے کہ ان کی طرح کے ڈائیلاگ کوئی نہیں لکھتا۔ لیکن وہ شاعر بھی بے حد اچھے ہیں۔ان کی شاعری ذاتی، سیاسی اور سماجی ہے۔ میں خود شاعری نہیں کرتی لیکن جاوید کو شاعری کی ’انسپائریشن ‘ ضرور دیتی ہوں‘۔
ذاتی زندگی اور پسند و نا پسند کے حوالے سے شبانہ اعظمیٰ نے بتایا کہ انہیں کوکنگ کرنا بالکل نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ، ’ہاں کھانا کھانے کا بہت شوق ہے۔ کباب بریانی، بھیل پوری، گول گپے اور خصوصاً سموسے بے حد پسند ہیں۔ ڈائٹنگ صرف اس صورت میں کرتی ہوں اگر کسی فلم کی ڈیمانڈ ہو۔ شاپنگ کرنا اچھا لگتا ہے، کراچی آکر بھی شاپنگ کی‘۔
انہوں نے پاکستانی فلموں سے متعلق بتایا کہ، ’مجھے پاکستان میں بننے والی نئی فلمیں بہت اچھی لگیں۔ ان فلموں میں بہت بہتری آئی ہے۔ آمنہ شیخ کا کام اچھا لگا۔ بالی وڈ میں دپیکا پڈکون، ودیا بالن اور پریانکا چوپڑہ اچھا کام کررہی ہیں خصوصا ودیا بالن ایک غیرمعمولی اور بہادر اداکارہ ہیں۔“
پاکستان کے بارے میں شبانہ نے کہا کہ انہیں پاکستان آکر خوشی ہوتی ہے۔ شبانہ کہتی ہیں کہ، ’لوگ عزت دیتے ہیں، محبت سے ملتے ہیں تو بہت اچھا لگتا ہے۔ میری خالائیں، فرسٹ کزنز اور بہت سے رشتے دار یہیں رہتے ہیں‘۔
شبانہ کے خیال میں، ’پاکستان اور بھارت کے مسائل، طاقت اور کمزوریاں سب ایک جیسی ہیں۔دونوں ملک اپنے تعلقات کو جتنا مضبوط کریں گے اتنا ہی اچھا ہوگا۔ آج کا دور ملکوں کا نہیں خطوں کا دور ہے۔ اگر ہم اپنی ریجنل طاقت بڑھا لیں تو دنیا کی ایک مضبوط طاقت بن کر ابھر سکتے ہیں۔ دونوں ملکوں کی سول سوسائٹی مسائل کے حل کے لئے سنجیدگی سے کام کررہی ہے‘۔
اپنے پروجیکٹس کے بارے میں شبانہ اعظمیٰ نے بتایا کہ وہ آج کل ایک اسٹیج پلے کر رہی ہیں’کیفی اورمیں‘ جوان کے والدین کیفی اعظمیٰ اور شوکت اعظمیٰ کی زندگی کی کہانی ہے۔ شبانہ کہتی ہیں کہ، ’اس پلے میں میں شوکت کا رول ادا کرتی ہوں جبکہ جاوید کیفی کا۔ امید ہے ہم جلد یہ پلے پاکستان میں بھی پیش کریں گے۔اس کے علاوہ دو تین فلمیں کررہی ہوں جن میں ایک کامیڈی فلم بھی شامل ہے جو اگست میں لندن کی سر زمین پر شوٹ کی جائے گی‘۔
شبانہ اعظمیٰ رواں ہفتے ہی ممبئی سے کراچی پہنچی ہیں۔ سندھ فیسٹیول میں ان کی شرکت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی دعوت کا حصہ ہے۔ انہوں نے پاکستانی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپنی پسند، ناپسند، فیملی اور دیگر موضوعات پر کھل کر باتیں کی ہیں۔
شبانہ کا کہنا تھا کہ، ’دنیا کے لئے رومینٹک گانے تخلیق کرنے والے جاوید سے جب میں یہ شکوہ کرتی ہوں کہ گھر میں تو آپ بالکل بھی رومینٹک نہیں تو ان کا جواب ہوتاہے کہ سرکس میں کرتب دکھانے والا گھر میں آکر تو کرتب نہیں دکھاتا نا۔ شہرہ ِآفاق گانا ’ایک لڑکی کو دیکھا ‘ بھی انہوں نے فلم کی ہیروئن منیشا کوائرالہ کے لئے لکھا تھا‘۔
شبانہ نے نہایت خوشگوار موڈ میں بتایا، ’فلم ’مکڑی‘ میں اپنے کردار کے لئے جب وہ مختلف طرح کے گیٹ اپ کر کر کے دیکھ رہیں تھیں تو جاوید اخترسیٹ پر آئے اور کہا کہ اگر چڑیل کا ہی گیٹ اپ کرنا ہے تو بس اتنا کرو کہ میک اپ نہ کرو‘۔
نجی ٹی وی ’جیو نیوز‘ سے انٹرویو میں شبانہ اعظمیٰ نے اپنی فیملی لائف، پاکستان سے ان کی محبت، کام کی لگن، والدین، گھربار اور اپنی آنے والی فلموں و ڈراموں سے متعلق بہت سی دلچسپ انداز میں ڈھیر ساری باتیں کیں۔ قارئین کی دلچسپی کی غرض سے ان کے انٹرویو کے کچھ اقتباسات یہاں من و عن پیش کئے جارہے ہیں۔
شبانہ اعظمی نے دوران انٹرویو کہا کہ، ’جاوید صاحب کو میں بہت اچھا رائٹر مانتی ہوں اور میرا خیال ہے کہ ان کی طرح کے ڈائیلاگ کوئی نہیں لکھتا۔ لیکن وہ شاعر بھی بے حد اچھے ہیں۔ان کی شاعری ذاتی، سیاسی اور سماجی ہے۔ میں خود شاعری نہیں کرتی لیکن جاوید کو شاعری کی ’انسپائریشن ‘ ضرور دیتی ہوں‘۔
ذاتی زندگی اور پسند و نا پسند کے حوالے سے شبانہ اعظمیٰ نے بتایا کہ انہیں کوکنگ کرنا بالکل نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ، ’ہاں کھانا کھانے کا بہت شوق ہے۔ کباب بریانی، بھیل پوری، گول گپے اور خصوصاً سموسے بے حد پسند ہیں۔ ڈائٹنگ صرف اس صورت میں کرتی ہوں اگر کسی فلم کی ڈیمانڈ ہو۔ شاپنگ کرنا اچھا لگتا ہے، کراچی آکر بھی شاپنگ کی‘۔
انہوں نے پاکستانی فلموں سے متعلق بتایا کہ، ’مجھے پاکستان میں بننے والی نئی فلمیں بہت اچھی لگیں۔ ان فلموں میں بہت بہتری آئی ہے۔ آمنہ شیخ کا کام اچھا لگا۔ بالی وڈ میں دپیکا پڈکون، ودیا بالن اور پریانکا چوپڑہ اچھا کام کررہی ہیں خصوصا ودیا بالن ایک غیرمعمولی اور بہادر اداکارہ ہیں۔“
پاکستان کے بارے میں شبانہ نے کہا کہ انہیں پاکستان آکر خوشی ہوتی ہے۔ شبانہ کہتی ہیں کہ، ’لوگ عزت دیتے ہیں، محبت سے ملتے ہیں تو بہت اچھا لگتا ہے۔ میری خالائیں، فرسٹ کزنز اور بہت سے رشتے دار یہیں رہتے ہیں‘۔
شبانہ کے خیال میں، ’پاکستان اور بھارت کے مسائل، طاقت اور کمزوریاں سب ایک جیسی ہیں۔دونوں ملک اپنے تعلقات کو جتنا مضبوط کریں گے اتنا ہی اچھا ہوگا۔ آج کا دور ملکوں کا نہیں خطوں کا دور ہے۔ اگر ہم اپنی ریجنل طاقت بڑھا لیں تو دنیا کی ایک مضبوط طاقت بن کر ابھر سکتے ہیں۔ دونوں ملکوں کی سول سوسائٹی مسائل کے حل کے لئے سنجیدگی سے کام کررہی ہے‘۔
اپنے پروجیکٹس کے بارے میں شبانہ اعظمیٰ نے بتایا کہ وہ آج کل ایک اسٹیج پلے کر رہی ہیں’کیفی اورمیں‘ جوان کے والدین کیفی اعظمیٰ اور شوکت اعظمیٰ کی زندگی کی کہانی ہے۔ شبانہ کہتی ہیں کہ، ’اس پلے میں میں شوکت کا رول ادا کرتی ہوں جبکہ جاوید کیفی کا۔ امید ہے ہم جلد یہ پلے پاکستان میں بھی پیش کریں گے۔اس کے علاوہ دو تین فلمیں کررہی ہوں جن میں ایک کامیڈی فلم بھی شامل ہے جو اگست میں لندن کی سر زمین پر شوٹ کی جائے گی‘۔