اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب فضائی حملہ کیا ہے جس میں 12 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق شام کی جنگ کے حوالے سے لندن میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے میں مارے گئے افراد ایران کے حمایت یافتہ جنگجو تھے۔
سیرین آبزرویٹری کے مطابق فضائی حملے میں دمشق کے شمالی علاقے کیسوا میں کیے گئے جہاں ایرانی اور ایران کے حامی جنگجو موجود تھے۔
آبزرویٹری کا مزید کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں سات جنگجو غیر ملکی تھے۔
دوسری جانب شام کے سرکاری خبر رساں ادارے 'سانا' نے فوج کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ شام کے فضائی دفاع کے محکمے نے اسرائیل کے دو مقامات پر حملوں پر جوابی کارروائی کی۔ اس کارروائی میں شام کے دارالحکومت میں دو مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے حملے میں آٹھ جنگجو زخمی ہوئے۔
'سانا' کی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ زخمی ہونے والے جنگجو کس ملک کے تھے یا ان کے فوج میں کیا عہدے تھے۔
امریکی اخبار 'نیویارک ٹائمز' نے خبر رساں ادارے 'اے پی' کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ مذکورہ علاقے میں کئی میزائل گرے جب کہ دارالحکومت کے قریب ایک سائیٹفک ریسرچ سینٹر بھی ہے جس میں میزائل حملے کے بعد آتشزدگی کی اطلاعات سامنے آئیں۔
'اے ایف پی' کے مطابق اسرائیل کی فوج کے ترجمان نے حملے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
اسرائیل عمومی طور پر شام میں کیے گئے حملوں یا فضائی کارروائی پر کسی قسم کا بیان جاری نہیں کرتا۔
خیال رہے کہ شام میں گزشتہ نو سال سے جنگ جاری ہے جس میں متعدد ممالک کی افواج براہ راست بھی شریک ہوئی جب کہ کئی ممالک نے یہاں مختلف عسکری گروہوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
'اے ایف پی' کے مطابق ایران اور اس کی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ شام جنگجو بھیجتے رہے ہیں۔ یہ جنگجو شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت میں لڑتے رہے ہیں۔