رسائی کے لنکس

اسرائیل کے نظام انصاف میں ترامیم کا بل منظور،مخالفین کے مظاہرے جاری  


 عدلیہ کے اختیارات میں تبدیلی کے خلاف مظاہرین اسرائیلی پارلیمنٹ کے باہر جمع ہیں ، فوٹو اے پی ، 24 جولائی 2023
عدلیہ کے اختیارات میں تبدیلی کے خلاف مظاہرین اسرائیلی پارلیمنٹ کے باہر جمع ہیں ، فوٹو اے پی ، 24 جولائی 2023

اسرائیلی قانون سازوں نے مہینوں سے جاری مظاہروں کے باوجود پیر کے روز ملک کے نظامِ انصاف کی تشکیل نو سے متعلق وزیر اعظم نیتن یاہو کے منصوبے کے ایک کلیدی حصے کی منظوری دے دی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ان مظاہروں نے اسرائیلی معاشرے میں موجود غیر معمولی تقسیم کو عیاں کر دیا ہے۔

اصلاحات کے بل پر ووٹنگ مقننہ کے ایک ہنگامی سیشن کے بعد ہوئی جس میں حزب اختلاف کے قانون سازوں نے تبدیلیوں کی حامی اکثریت کے لئے" شیم شیم" کے نعرے لگائے اور پھر احتجاجاً چیمبر سے واک آوٹ کر گئے۔

باقی ماندہ قانون سازوں نے عدلیہ کے اختیارات کو کم کرنے سے متعلق ان پہلی تبدیلیوں کی صفر کے مقابلے میں 64 ووٹوں سے منظوری دی جن میں سپریم کورٹ کی جانب سے پارلیمانی فیصلوں کو چیلنج کرنے کے اختیار کو محدود کرنے سے لے کر ججوں کے انتخاب کے طریقوں کی تبدیلی تک شامل ہیں۔

پیر کی ووٹنگ میں قانون سازوں نے اس شق کی منظوری دی جو ججوں کے حکومت کے فیصلوں کو اس بنیاد پر منسوخ کرنے کے اختیار کو ختم کرتی ہے کہ وہ غیر معقول ہیں۔

اسرائیل کی سول سوسائٹی کے ایک گروپ موومنٹ فار کوالٹی گورنمنٹ " نے فوری طور پر کہا کہ وہ نئے قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گا اور یہ کہ مزید مظاہروں کے منصوبے تیار ہیں ۔

اسرائیلی پارلیمنٹ کے باہر عدلیہ کے اختیارات میں تبدیلی کے خلاف مظاہرہ ، فوٹو اے پی ،24 جولائی 2023
اسرائیلی پارلیمنٹ کے باہر عدلیہ کے اختیارات میں تبدیلی کے خلاف مظاہرہ ، فوٹو اے پی ،24 جولائی 2023

اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کے اتحادیوں کی دائیں بازو کی حکومت کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں کی ضرورت اس لئے ہے کہ غیر منتخب ججوں کےاختیارات کو محدود کرنا ضروری ہے، خصوصا اس لئے کہ ملک کا کوئی تحریری آئین موجود نہیں۔

لیکن ان تبدیلیوں نے اسرائیل میں گہری تقسیم پیدا کردی ہے جہاں اس یہودی ریاست کے زیادہ سیکولر لوگ اس اصلاح کی مخالفت اورزیادہ مذہبی طبقے اس کی حمایت کر رہے ہیں۔

ان تبدیلیوں کی کاروباری راہنماؤں ،ریزرو فوجیوں اور قانونی عہدے داروں نے مخالفت کی ہے ۔ کچھ کا خیال ہے کہ نیتن یاہو ، جنہیں بد عنوانی کے مقدمے کا سامنا ہے یہ تبدیلیاں ذاتی رنجش کی وجہ سے کر رہے ہیں ۔

اسرائیلی پولیس یروشلم میں ایک مظاہرے کو منتشر کرنے کے لئے پانی کی بوچھاڑ استعمال کر رہی ہے، فوٹو اے پی ،24 جولائی 2023
اسرائیلی پولیس یروشلم میں ایک مظاہرے کو منتشر کرنے کے لئے پانی کی بوچھاڑ استعمال کر رہی ہے، فوٹو اے پی ،24 جولائی 2023

اصلاح کے مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ قانون حکومت کے مختلف شعبوں کے درمیان چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو متاثر کرے گا اور ملک کو آمرانہ راستے پر دھکیل دے گا۔

حالیہ دنوں میں ہزاروں مظاہرین نیتن یاہو کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے قریب سڑکوں پر مظاہرے کر چکے ہیں ۔ جب کہ اسرائیلی حکام نے پیر کے روز یروشلم میں ان پر قابو پانے کے لئے پانی کی بوچھاڑیں استعمال کیں ۔

اسی دوران نیتن یاہو کے حامی مرکزی تل ابیب میں اکٹھے ہوئے ،جو عام طور پر حکومت مخالف مظاہروں کا مقام ہے۔

امریکہ میں ، جو اسرائیل کا ایک قریب ترین اتحادی ہے ، صدر جو بائیڈن نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ ان تبدیلیوں کی مخالفت کے پیشِ نظر ان کے نفاذ میں عجلت نہ کرے ۔

تل ابیب میں عدلیہ کی اصلاح کے خلاف ایک مظاہرہ ، فائل فوٹو
تل ابیب میں عدلیہ کی اصلاح کے خلاف ایک مظاہرہ ، فائل فوٹو

بائیڈن نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا، امریکہ میں اسرائیل کے دوستوں کے نقطہ نظر سے ایسا لگتا ہے کہ عدلیہ کی اصلاح موجودہ تقسیم کو کم نہیں بلکہ مزید بڑھا رہی ہے ۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ، اسرائیل کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کی حد کے پیش نظر ،اسرائیلی راہنماؤں کے لیے یہ مناسب نہیں لگتا کہ وہ اس کے لئے عجلت سے کام لیں ۔ توجہ لوگوں کو اکٹھا کرنے اور اتفاق رائے تلاش کرنے پر مرکوز ہونی چاہیے۔

( اس رپورٹ کا کچھ مواد اے پی ، اے ایف پی اور رائٹرز سے لیا گیا ہے۔)

XS
SM
MD
LG