فلسطینی حملہ آور نے پیر کو مغربی کنارے میں واقع گیس اسٹیشن کے قریب دو اسرائیلوں کو چھری گھونپ دی، اور اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے سے پہلے ان میں سے ایک اسرائیلی کو ہلاک کردیا۔
یہ واقعہ اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے سیکورٹی کے نئے اعلانات سامنے آنے کے بعد پیش آئے۔
قتل کا یہ واقعہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک نو عمر فلسطینی نوجوان کو گولی مارنے اور دوسری نو عمر لڑکی کو زخمی کرنے کے بعد سوموار کو پیش آیا۔
حملے کا ایک زخمی 70 سالہ فلسطینی ہے، جو غلطی سے زد میں آیا۔
ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری تشدد کی اس لہر کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے جو اتوار کو مقبوضہ مغربی کنارے میں پیش آیا۔
اسرائیل وزیر اعظم نیتن یاہو نے سیکورٹی کے نئے اقدامات کے تحت مغربی کنارے میں فلسطینوں کی گاڑیوں کی نگرانی کرنے اور ان کے لئے نئے الگ بائی پاس روڈ مختص کرنے کے اعلان کیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ فلسطینوں اور اسرائیلیوں کے لئے الگ الگ شاہراہیں مختص ہوں گی۔
گزشتہ آٹھ ہفتوں سے گلیوں اور سڑکوں پر جاری تشدد کی اس لہر نے اسرائیلی سیکورٹی نظام کو دشوار بنا دیا ہے۔
اتوار کو پیش آنے والے ایک واقعہ میں ایک فلسطینی نے اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے سے پہلے 21 سالہ خاتون کو سر اور سینے پر چھریوں کے کئی وار کئے۔
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ قبل ازیں حملوں میں ایک خاتون نے ملٹری بیس پر چھریاں نکال لیں اور شہریوں کی جانب بڑھی۔ مغربی کنارے پر نوآباد ایک مقامی شخص کے مطابق، اس نے اپنی گاڑی سڑک سے نیچے اتار کر ایک عورت سے ٹکرادی، جس پر ایک سپاہی نے گولی چلائی اور اسے مار دیا۔
گزشتہ دو ماہ سے جاری تشدد کی اس لہر کے دوران اب تک 83 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے چند چاقو کے حملوں میں اور کچھ اسرائیلی فورسز سے لڑائی میں مارے گئے ، جبکہ 19 اسرائیلی اور ایک امریکی طالب علم فلسطینیوں کے ہاتھوں چھریوں کے وار، فائرنگ اور کار ٹکرانے سے ہلاک ہوئے۔