رسائی کے لنکس

جارج مچل کی اسرائیلی، فلسطینی حکام سے ملاقاتیں


جارج مچل کی اسرائیلی، فلسطینی حکام سے ملاقاتیں
جارج مچل کی اسرائیلی، فلسطینی حکام سے ملاقاتیں

مشرقِ وسطیٰ کیلئے امریکہ کے خصوصی نمائندے جارج مچل ہنگامی دورے پر مشرقِ وسطیٰ پہنچے ہیں جہاں انہوں نے خطے میں امن مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے فلسطینی و اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں ہیں۔

جارج مچل نے منگل کے روز فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی نے پیر کو رات گئے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو سے یروشلم میں ملاقات کی تھی۔ سفارت کاروں کے مطابق ملاقاتوں میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان معطل امن مذاکرات کی بحالی کے معاملے پر غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان براہِ راست امن مذاکرات اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر نہ روکے جانے کے معاملے پر ستمبر سے تعطل کا شکار ہیں۔

مذاکراتی عمل کے التواء سے تنگ آکر فلسطینی حکام کی جانب سے گزشتہ روز مشرقِ وسطیٰ میں امن کوششوں کی نگرانی کرنے والے امریکہ، یورپی یونین، اقوامِ متحدہ اور روس پر مشتمل چار رکنی گروپ کے سفیروں سے فوری ملاقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

فلسطینی اتھارٹی کے ایک مشیر یاسر عبد ربہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی حکام کی خواہش ہے کہ چار رکنی گروپ امن مذاکرات کی بحالی کیلئے ماحول سازگار بنائے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم اور امریکی نمائندہ خصوصی کے درمیان ہونے والی ملاقات "طویل اور مثبت" رہی۔ واضح رہے کہ یہ ملاقات مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کیلئے امریکہ کی جانب سے اسرائیل پر مزید دباؤ نہ ڈالنے کے فیصلے کے چند روز بعد ہوئی ہے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی اور فلسطینی حکام کو ان بنیادی معاملات پر گفتگو کرنی چاہیے جو انہیں تقسیم کرنے کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ تاہم فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ مذاکراتی عمل اس وقت تک بحال نہیں کیا جاسکتا جب تک مقبوضہ کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر مکمل طور پر نہیں روکی جاتی۔

مذاکراتی عمل کے التواء میں پڑنے کے ساتھ ہی فلسطینی حکام کی جانب سے اسرائیل کی آمادگی کے بغیر 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک علیحدہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے عالمی برادری کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں بھی کی جاری ہیں۔ مذکورہ کوششوں کے نتیجے میں حالیہ دنوں میں برازیل اور ارجنٹینا فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرچکے ہیں۔

تاہم پیر کے روز برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کی جانب سے فلسطین کو "کسی مناسب وقت" پر آزاد ریاست کی حیثیت سے تسلیم کرلیا جائے گا۔ یورپی وزرائے خارجہ نے اپنے اجلاس میں اسرائیل اور فلسطین کے باہمی اتفاقِ رائے کے ذریعے مسئلہ کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔

XS
SM
MD
LG