آج لگاتار دوسرے روز، کُرد لڑاکوں کی امداد کے لیے امریکی افواج نے فضائی حملے جاری رکھے، ایسے میں جب وہ شمالی عراق کے ایک حکمتِ عملی والے ڈیم پر کنٹرول حاصل کرنے کی لڑائی میں دولت الاسلامیہ کے شدت پسندوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
امریکی دفاعی عہدے داروں نے بتایا ہے کہ اتوار کے دِٕن 14 کارروائیاں کی گئیں جن کے دوران مسلح گاڑیاں، اہل کاروں کو لے جانے والی بکتر بند گاڑیاں اور دولت الاسلامیہ کی ایک چوکی کو تباہ کیا گیا یا پھر اُنھیں نقصان پہنچایا گیا۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ اِن تازہ حملوں کے دوران، اُس نے لڑاکا طیارے، بمبار جہاز اور بغیر پائلٹ والے ڈرونز استعمال کیے؛ جب کہ ایک روز قبل کی گئی کارروائی کے دوران نو بار حملے کیے گئے۔
کُرد جنگجوؤں نے بتایا ہے کہ اُنھوں نے دریائے دجلہ پر قائم موصل ڈیم کے قریب مشرقی علاقے پر دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا ہے، جہاں سے بجلی فراہم کی جاتی ہے اور جس کا پانی زیادہ تر علاقے کی زرعی ضروریات پوری کرتا ہے۔
تاہم، کُردوں کا کہنا ہے کہ جہادیوں کی طرف سے نصب کردہ بموں کے باعث اُن کی پیش قدمی سست روی کا شکار ہے، جنھوں نے اِسی ماہ کے آغاز میں ڈیم کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
ہفتے کے دِن، عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ کوچو کے شمالی عراقی گاؤں پر مارے گئے چھاپے کے دوران، دولت الاسلامیہ کے شدت پسندوں نے 80 افراد کو ہلاک کیا، جن میں زیادہ تر یزیدی مذہبی اقلیت کے افراد شامل تھے۔