عراقی فوج نے بدھ کے روز کہا ہے کہ پراسرار راکٹ حملوں کی تفتیش کی جا رہی ہے، جن میں ان فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا جو امریکی اہلکاروں کی میزبانی کرتے ہیں، جب کہ ایک آئل فیلڈ ہے، جو ایکسون موبیل کی تیل کی بڑی کمپنی سے منسلک ہے۔
ایک بیان میں عراقی سیکورٹی میڈیا سیل نے کہا ہے کہ ’’جوائنٹ آپریشنز کمان نے انٹیلی جنس کی تمام ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ ان راکٹ اور میزائل حملوں کی پشت پناہی کرنے والوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جائے اور انھیں شناخت کیا جائے جنھوں نے بغداد اور دیگر صوبوں کے متعدد فوجی اور سویلین مقامات پر حملے کیے‘‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکورٹی افواج ایسے اقدامات کر رہی ہیں کہ مستقبل میں اس قسم کے حملے نہ کیے جا سکیں۔
فوج کے میڈیا سیل نے کہا ہے کہ ’’سیکورٹی فورسز ان تمام لوگوں کے خلاف سخت ترین اقدام کرے گی جو بد امنی اور ڈر خوف پھیلاتے ہیں اور ایسے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں جو عراق کے قومی مفادات کے خلاف ہے‘‘۔
عراقی حکومت کی جانب سے یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے جب بدھ کی علی الصبح جنوبی صوبہ بصرہ میں ایکسون موبیل کے صدر دفتر کے قریب ایک نامعلوم راکٹ گرا۔
عراقی سیکورٹی میڈیا سیل نے کہا ہے کٹیوشا راکٹ بصرے کے مغربی ضلعے، البرجسیہ پر گرا۔ یہ بات نہیں بتائی کئی آیا یہ کس کی کارستانی ہو سکتی ہے، لیکن یہ معلوم ہوا ہے کہ حملے میں تین کارکن زخمی ہوئے۔
’اسکائی نیوز عریبیہ‘ نے نامعلوم مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملے کے بعد، ایکسون موبیل نے 20 غیر ملکی ملازمین کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کر دیا ہے۔