ایران کی وزارت خارجہ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر امریکہ نے اُس کی تیل کی برآمدات پر پابندی لگانے کی کوشش کی تو وہ جواب میں امریکہ کے خلاف ویسے ہی اقدامات اختیار کرے گا۔ اُدھر ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد بغیری نے بھی کہا ہے کہ امریکہ کو پابندیاں عائد کرنے کی صورت میں ایسے رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا جو اُس کے فہم و گمان میں بھی نہ ہو گا اور جس پر اسے پچھتانا پڑے گا۔
امریکہ نے ایران سے تیل درآمد کرنے والے ممالک کو تیل درآمد کرنے سے روکنے کیلئے دباؤ بڑھانا شروع کر دیا ہے۔
تاہم ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر امریکہ اس بارے میں سنگین اقدامات کا فیصلہ کرے گا تو اسے ایران سے اتنے ہی شدید جوابی اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی نے ہفتے کے روز صدر حسن روحانی کی اس تجویز کی حمایت کی تھی کہ ایران پر پابندی لگنے کی صورت میں ایران خلیج کے علاقے سے تیل کی تمام تر برآمدات روک دے گا۔
ایران اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں بگاڑ حالیہ دنوں میں مزید شدت اختیار کرتا گیا ہے۔ کل پیر کے روز ایران نے صدر ٹرمپ کے اُس بیان کو مسترد کر دیا تھا جس میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ایران نے امریکہ کو دھمکیاں دیں تو اسے ایسے نتائج بھگتنے پڑیں گے جن کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ مئی میں اعلان کیا تھا کہ امریکہ ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے سے نکل آئے گا جس کے نتیجے میں ایران کو سخت اقتصادی پابندیوں کا سنگین خطرہ درپیش ہے۔