ایران کے صدر نے اُن امریکی الزامات کو مسترد کردیا ہے جِن میں کہا گیا تھاکہ امریکہ میں سعودی سفیر کو قتل کرنے کی سازش میں ایران ملوث ہے۔
محمود احمدی نژاد نے اتوار کے روز کہا کہ ایرانی تہذیب والے لوگ ہیں اوراُنھیں ضرورت نہیں کہ کسی کو قتل کریں۔
انٹیلی جنس امور کے بارے میں اعلیٰ سطحی امریکی سینیٹر، ڈیان فائنسٹائن نے اتوار کے دِن فاکس نیوز کو بتایا کہ امریکی حکام نے کافی ثبوت اِکٹھے کر لیے ہیں جِن سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ سازش میں ایران کی ممتاز القدس فورس ملوث ہے۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ اِس میں شک کی کوئی گنجائش باقی نہیں کہ قدس فورس متعدد پُر تشدد دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی ذمہ دار ہے۔
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ئی نے ہفتے کے روز کہا کہ مبینہ سازش میں امریکہ کے ملوث ہونے کے بارے میں امریکی دعوے ’مضحکہ خیز‘ ہیں۔ سپریم لیڈر نے الزام لگایا کہ ایران کو تہنا کرنے کی کششوں کےسلسلے کے طور پر امریکہ، ’امریکہ میں موجود چند ایرانیوں‘ پر ’بے سرو پا‘ الزامات لگا رہا ہے۔
گذشتہ منگل کو امریکی محکمہٴ انصاف نے اعلان کیا کہ امریکہ میں سعودی سفیر عدیل الجبیر کو قتل کرنے کے ایک مبینہ ایرانی منصوبے کا پتا چلا ہے۔ عہدے داروں کا کہنا تھا کہ اِس سازش میں ملوث ہونے پر امریکہ نے دو ایرانیوں پر الزامات عائد کردیے ہیں۔
عہدے داروں نے بتایا ہے کہ اِن میں سے ایک مشتبہ شخص ایران کی ممتاز قدس فورس سے وابستہ ہے۔
جمعے کو امریکی محکمہٴ خارجہ کی خاتون ترجمان وکٹوریا نولینڈ کا کہنا تھا کہ اِس سازش کے بارے میں واشنگٹن نے براہِ راست ایرانی عہدے داروں سے ملاقات کی ہے۔ اُنھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ملاقات کا مقصد اِس بات کو ’بالکل واضح‘ کرنا تھا کہ امریکہ اِس مبینہ منصوبے کو ’ناقابلِ قبول‘ اور امریکی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی خیال کرتا ہے۔