ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، البتہ اُن کا کہنا تھا کہ ایسا صرف اُسی صورت میں ہو گا اگر پیشگی شرائط نا رکھی جائیں۔
اتوار کو ایک فوجی پریڈ سے خطاب میں صدر روحانی نے کہا کہ مغربی ممالک ’’بین الاقوامی قوانین کے فریم ورک میں رہتے ہوئے‘‘ یورنیم افژودہ کرنے کے ایران کے حق کو ضرور تسلیم کریں۔
اُنھوں نے ایران کے اس موقف کو دہرایا کہ اُس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے صدر روحانی نے پیر کو امریکہ روانہ ہونا ہے۔
ایران کی طرف سے اپنی جوہری تنصیبات تک بین الاقوامی معائنہ کاروں کو رسائی نا دینے کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے تہران کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جن میں تیل اور بینکنگ کے شعبے میں تعزیرات شامل ہے۔
عمومی تاثر یہ ہی ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کر رہا ہے۔
اتوار کو ایک فوجی پریڈ سے خطاب میں صدر روحانی نے کہا کہ مغربی ممالک ’’بین الاقوامی قوانین کے فریم ورک میں رہتے ہوئے‘‘ یورنیم افژودہ کرنے کے ایران کے حق کو ضرور تسلیم کریں۔
اُنھوں نے ایران کے اس موقف کو دہرایا کہ اُس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے صدر روحانی نے پیر کو امریکہ روانہ ہونا ہے۔
ایران کی طرف سے اپنی جوہری تنصیبات تک بین الاقوامی معائنہ کاروں کو رسائی نا دینے کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے تہران کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جن میں تیل اور بینکنگ کے شعبے میں تعزیرات شامل ہے۔
عمومی تاثر یہ ہی ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کر رہا ہے۔