ایران کی سرکاری طور پر صدر کی ہلاکت کی تصدیق
ایران نے صدر کی موت کا سرکاری طور پر بھی اعلان کر دیا ہے۔
ایرانی صدر کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر، ایرانی عوام اور امام رضا کے خادم کی موت ہو گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابراہیم رئیسی نے اتوار کو صوبہ مشرقی آذر بائیجان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے دو تعمیراتی منصوبہ کا افتتاح بھی کیا تھا۔
وہاں سے واپسی پر ورزقان کے مقام پر ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا۔ یہ حادثہ امام رضا کے یومِ پیدائش کی شام ہوا، جس میں ابراہیم رئیسی کی موت واقع ہوئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ابراہیم رئیسی کے ہمراہ وزیرِ خارجہ حسین امیر عبد الہیان، تبریز میں نمازِ جمعہ کے امام آیت اللہ آلِ ہاشم، مشرقی آذربائیجان کے گورنر جنرل مالک رحمتی، صدر کی سیکیورٹی ٹیم کے سربراہ، ہیلی کاپٹر کے پائلٹ اور عملہ کے افراد بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایرانی صدر کی موت پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے تعزیت
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کے بعد عالمی رہنماؤں کی جانب سے تعزیتی بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری، وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف نے بھی تعزیتی بیانات جاری کیے ہیں۔
صدر آصف زرداری کا بیان میں کہنا تھا کہ صدر ابراہیم رئیسی امتِ مسلمہ کے اتحاد کے بڑے حامی تھے۔ عالمِ اسلام ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا۔
بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے بھی صدر ابراہیم رئیسی کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔
اس کے علاوہ تھائی لینڈ کے وزیرِ اعظم، عراق کے وزیرِ اعظم، مالدیپ کے وزیرِ خارجہ سمیت دیگر ممالک کی اعلیٰ شخصیات نے بھی بیان جاری کیے ہیں۔
اب ایران میں حکومت کیسے چلے گی؟
ہیلی کاپٹر حادثے میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے بعد ایران میں آئینی طور پر انتقال اقتدار کے مراحل کا آغاز ہوجائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے آئیں کے آرٹیکل 131 کے مطابق اگر صدر کا اتنقال ہوجائے تو ایران کے سپریم لیڈر کی منظوری سے فرسٹ نائب صدر ان کی ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔ ایران میں منتخب صدر کے علاوہ ایک سے زائد نائب صدور مقرر کیے جاتے ہیں۔
اس وقت ایران کے فرسٹ نائب صدر 69 سالہ محمد مخبر ہیں جو ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سے صدر کی ذمے داریاں ادا کررہے ہیں۔
صدر کی موت کی تصدیق کے بعد نئے صدر کے انتخاب کے لیے ایک پانچ رکنی کونسل تشکیل دی جاتی ہے جس میں فرسٹ نائب صدر، اسپیکر پارلیمنٹ اور عدلیہ کے سربراہ بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ کونسل 50 روز کے اندر اندر انتخابات منعقد کرائے گی۔
عام حالات میں ایران میں ہر چار سال بعد صدر کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
صدر ابراہیم رئیسی 2021 کے الیکشن میں منتخب ہوئے تھے۔ ایران میں آئندہ صدارتی انتخاب 2025 میں منعقد ہونا تھا۔