رسائی کے لنکس

ایران کی پاکستان کو شعبہ صحت میں تعاون کی پیشکش


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ ایران نے صرف پولیو کے بارے میں نہیں بلکہ شعبہ صحت کی جامع تجاویز دی ہیں، جن میں ویکسین کی تیاری، ڈرگ ریگولیشن اور سرحد پر مراکز صحت کا قیام شامل ہیں۔

ایران نے پاکستان اور افغانستان کو پولیو اور ملیریا جیسی متعدی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے تعاون اور 900 کلومیٹر طویل پاک ایران سرحد کے دونوں جانب صحت کے مراکز قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔

وفاقی وزیر مملکت برائے 'نیشنل ہیلتھ سروسز' سائرہ افضل تارڑ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ایران کی طرف سے تعاون کی تجاویز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کے صحت کے نظام اور پولیو کے خاتمے میں اس کے تجربات سے سیکھ سکتا ہے۔

ایران کی اس پیشکش پر وزارت خارجہ اور بلوچستان حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ ایران نے صرف پولیو کے بارے میں نہیں بلکہ شعبہ صحت کی جامع تجاویز دی ہیں، جن میں ویکسین کی تیاری، ڈرگ ریگولیشن اور سرحد پر مراکز صحت کا قیام شامل ہیں۔

ایران کے ایک وفد نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں ایران میں تیار کی گئی پولیو ویکسین فراہم کرنے کے علاوہ وبائی امراض کے ماہرین اور صحت کے مقامی عملے کو تربیت دینے کی پیشکش بھی کی۔

پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا سمیت دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں ابھی تک پولیو کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا جبکہ ایران میں دس سال سے زائد عرصہ قبل اس بیماری پر قابو پا لیا گیا تھا۔

پاکستان میں گزشتہ سال 306 پولیو کیسز سامنے آئے تھے جو 1998 کے بعد سے پاکستان میں پولیو کیسز کی سب سے بڑی تعداد تھی۔ پاکستان سے پولیو پھیلنے کے خدشے کے باعث اقوامِ متحدہ نے پاکستان پر سفری پابندیاں عائد کر دی تھیں جو بدستور موجود ہیں۔

XS
SM
MD
LG